1 لازم ہے کہ مَیں کچھ اَور فخر کروں۔ اگرچہ اِس کا کوئی فائدہ نہیں، لیکن اب مَیں اُن رویاؤں اور انکشافات کا ذکر کروں گا جو خداوند نے مجھ پر ظاہر کئے۔
2 مَیں مسیح میں ایک آدمی کو جانتا ہوں جسے چودہ سال ہوئے چھین کر تیسرے آسمان تک پہنچایا گیا۔ مجھے نہیں پتا کہ اُسے یہ تجربہ جسم میں یا اِس کے باہر ہوا۔ خدا جانتا ہے۔
3 ہاں، خدا ہی جانتا ہے کہ وہ جسم میں تھا یا نہیں۔ لیکن یہ مَیں جانتا ہوں
4 کہ اُسے چھین کر فردوس میں لایا گیا جہاں اُس نے ناقابلِ بیان باتیں سنیں، ایسی باتیں جن کا ذکر کرنا انسان کے لئے روا نہیں۔
5 اِس قسم کے آدمی پر مَیں فخر کروں گا، لیکن اپنے آپ پر نہیں۔ مَیں صرف اُن باتوں پر فخر کروں گا جو میری کمزور حالت کو ظاہر کرتی ہیں۔
6 اگر مَیں فخر کرنا چاہتا تو اِس میں احمق نہ ہوتا، کیونکہ مَیں حقیقت بیان کرتا۔ لیکن مَیں یہ نہیں کروں گا، کیونکہ مَیں چاہتا ہوں کہ سب کی میرے بارے میں رائے صرف اُس پر منحصر ہو جو مَیں کرتا یا بیان کرتا ہوں۔ کوئی مجھے اِس سے زیادہ نہ سمجھے۔
7 لیکن مجھے اِن اعلیٰ انکشافات کی وجہ سے ایک کانٹا چبھو دیا گیا، ایک تکلیف دہ چیز جو میرے جسم میں دھنسی رہتی ہے تاکہ مَیں پھول نہ جاؤں۔ ابلیس کا یہ پیغمبر میرے مُکے مارتا رہتا ہے تاکہ مَیں مغرور نہ ہو جاؤں۔
8 تین بار مَیں نے خداوند سے التجا کی کہ وہ اِسے مجھ سے دُور کرے۔
9 لیکن اُس نے مجھے یہی جواب دیا، ”میرا فضل تیرے لئے کافی ہے، کیونکہ میری قدرت کا پورا اظہار تیری کمزور حالت ہی میں ہوتا ہے۔“ اِس لئے مَیں مزید خوشی سے اپنی کمزوریوں پر فخر کروں گا تاکہ مسیح کی قدرت مجھ پر ٹھہری رہے۔
10 یہی وجہ ہے کہ مَیں مسیح کی خاطر کمزوریوں، گالیوں، مجبوریوں، ایذا رسانیوں اور پریشانیوں میں خوش ہوں، کیونکہ جب مَیں کمزور ہوتا ہوں تب ہی مَیں طاقت ور ہوتا ہوں۔
11 مَیں بےوقوف بن گیا ہوں، لیکن آپ نے مجھے مجبور کر دیا ہے۔ چاہئے تھا کہ آپ ہی دوسروں کے سامنے میرے حق میں بات کرتے۔ کیونکہ بےشک مَیں کچھ بھی نہیں ہوں، لیکن اِن نام نہاد خاص رسولوں کے مقابلے میں مَیں کسی بھی لحاظ سے کم نہیں ہوں۔
12 جو متعدد الٰہی نشان، معجزے اور زبردست کام میرے وسیلے سے ہوئے وہ ثابت کرتے ہیں کہ مَیں رسول ہوں۔ ہاں، وہ بڑی ثابت قدمی سے آپ کے درمیان کئے گئے۔
13 جو خدمت مَیں نے آپ کے درمیان کی، کیا وہ خدا کی دیگر جماعتوں میں میری خدمت کی نسبت کم تھی؟ ہرگز نہیں! اِس میں فرق صرف یہ تھا کہ مَیں آپ کے لئے مالی بوجھ نہ بنا۔ مجھے معاف کریں اگر مجھ سے اِس میں غلطی ہوئی ہے۔
14 اب مَیں تیسری بار آپ کے پاس آنے کے لئے تیار ہوں۔ اِس مرتبہ بھی مَیں آپ کے لئے بوجھ کا باعث نہیں بنوں گا، کیونکہ مَیں آپ کا مال نہیں بلکہ آپ ہی کو چاہتا ہوں۔ آخر بچوں کو ماں باپ کی مدد کے لئے مال جمع نہیں کرنا چاہئے بلکہ ماں باپ کو بچوں کے لئے۔
15 مَیں تو بڑی خوشی سے آپ کے لئے ہر خرچہ اُٹھا لوں گا بلکہ اپنے آپ کو بھی خرچ کر دوں گا۔ کیا آپ مجھے کم پیار کریں گے اگر مَیں آپ سے زیادہ محبت رکھوں؟
16 ٹھیک ہے، مَیں آپ کے لئے بوجھ نہ بنا۔ لیکن بعض سوچتے ہیں کہ مَیں چالاک ہوں اور آپ کو دھوکے سے اپنے جال میں پھنسا لیا۔
17 کس طرح؟ جن لوگوں کو مَیں نے آپ کے پاس بھیجا کیا مَیں نے اُن میں سے کسی کے ذریعے آپ سے غلط فائدہ اُٹھایا؟
18 مَیں نے طِطُس کی حوصلہ افزائی کی کہ وہ آپ کے پاس جائے اور دوسرے بھائی کو بھی ساتھ بھیج دیا۔ کیا طِطُس نے آپ سے غلط فائدہ اُٹھایا؟ ہرگز نہیں! کیونکہ ہم دونوں ایک ہی روح میں ایک ہی راہ پر چلتے ہیں۔
19 آپ کافی دیر سے سوچ رہے ہوں گے کہ ہم آپ کے سامنے اپنا دفاع کر رہے ہیں۔ لیکن ایسا نہیں ہے بلکہ ہم مسیح میں ہوتے ہوئے اللہ کے حضور ہی یہ کچھ بیان کر رہے ہیں۔ اور میرے عزیزو، جو کچھ بھی ہم کرتے ہیں ہم آپ کی تعمیر کرنے کے لئے کرتے ہیں۔
20 مجھے ڈر ہے کہ جب مَیں آؤں گا تو نہ آپ کی حالت مجھے پسند آئے گی، نہ میری حالت آپ کو۔ مجھے ڈر ہے کہ آپ میں جھگڑا، حسد، غصہ، خود غرضی، بہتان، گپ بازی، غرور اور بےترتیبی پائی جائے گی۔
21 ہاں، مجھے ڈر ہے کہ اگلی دفعہ جب آؤں گا تو اللہ مجھے آپ کے سامنے نیچا دکھائے گا، اور مَیں اُن بہتوں کے لئے غم کھاؤں گا جنہوں نے ماضی میں گناہ کر کے اب تک اپنی ناپاکی، زناکاری اور عیاشی سے توبہ نہیں کی۔