14 کتنی بُری بات تھی کہ تُو شہر سے نکلنے والے راستوں پر تاک میں بیٹھ گیا تاکہ وہاں سے بھاگنے والوں کو تباہ کرے اور بچے ہوؤں کو دشمن کے حوالے کرے۔
15 کیونکہ رب کا دن تمام اقوام کے لئے قریب آ گیا ہے۔ جو سلوک تُو نے دوسروں کے ساتھ کیا وہی سلوک تیرے ساتھ کیا جائے گا۔ تیرا غلط کام تیرے اپنے ہی سر پر آئے گا۔
16 پہلے تمہیں میرے مُقدّس پہاڑ پر میرے غضب کا پیالہ پینا پڑا، لیکن اب تمام دیگر اقوام اُسے پیتی رہیں گی۔ بلکہ وہ اُسے پی پی کر خالی کریں گی، اُنہیں اُس کے آخری قطرے بھی چاٹنے پڑیں گے۔ پھر اُن کا نام و نشان نہیں رہے گا، ایسا لگے گا کہ وہ کبھی تھیں نہیں۔
17 لیکن کوہِ صیون پر نجات ہو گی، یروشلم مُقدّس ہو گا۔تب یعقوب کا گھرانا دوبارہ اپنی موروثی زمین پر قبضہ کرے گا،
18 اور اسرائیلی قوم بھڑکتی آگ بن کر ادوم کو بھوسے کی طرح بھسم کرے گی۔ ادوم کا ایک شخص بھی نہیں بچے گا۔ کیونکہ رب نے یہ فرمایا ہے۔
19 تب نجب یعنی جنوب کے باشندے ادوم کے پہاڑی علاقے پر قبضہ کریں گے، اور مغرب کے نشیبی پہاڑی علاقے کے باشندے فلستیوں کا علاقہ اپنا لیں گے۔ وہ افرائیم اور سامریہ کے علاقوں پر بھی قبضہ کریں گے۔ جِلعاد کا علاقہ بن یمین کے قبیلے کی ملکیت بنے گا۔
20 اسرائیل کے جلاوطنوں کو کنعانیوں کا ملک شمالی شہر صارپت تک حاصل ہو گا جبکہ یروشلم کے جو باشندے جلاوطن ہو کر سفاراد میں جا بسے وہ جنوبی علاقے نجب پر قبضہ کریں گے۔