2 یہ ایسا ہوا کہ موآبی عورتیں اپنے دیوتاؤں کو قربانیاں پیش کرتے وقت اسرائیلیوں کو شریک ہونے کی دعوت دینے لگیں۔ اسرائیلی دعوت قبول کر کے قربانیوں سے کھانے اور دیوتاؤں کو سجدہ کرنے لگے۔
3 اِس طریقے سے اسرائیلی موآبی دیوتا بنام بعل فغور کی پوجا کرنے لگے، اور رب کا غضب اُن پر آن پڑا۔
4 اُس نے موسیٰ سے کہا، ”اِس قوم کے تمام راہنماؤں کو سزائے موت دے کر سورج کی روشنی میں رب کے سامنے لٹکا، ورنہ رب کا اسرائیلیوں پر سے غضب نہیں ٹلے گا۔“
5 چنانچہ موسیٰ نے اسرائیل کے قاضیوں سے کہا، ”لازم ہے کہ تم میں سے ہر ایک اپنے اُن آدمیوں کو جان سے مار دے جو بعل فغور دیوتا کی پوجا میں شریک ہوئے ہیں۔“
6 موسیٰ اور اسرائیل کی پوری جماعت ملاقات کے خیمے کے دروازے پر جمع ہو کر رونے لگے۔ اتفاق سے اُسی وقت ایک آدمی وہاں سے گزرا جو ایک مِدیانی عورت کو اپنے گھر لے جا رہا تھا۔
7 یہ دیکھ کر ہارون کا پوتا فینحاس بن اِلی عزر جماعت سے نکلا اور نیزہ پکڑ کر
8 اُس اسرائیلی کے پیچھے چل پڑا۔ وہ عورت سمیت اپنے خیمے میں داخل ہوا تو فینحاس نے اُن کے پیچھے پیچھے جا کر نیزہ اِتنے زور سے مارا کہ وہ دونوں میں سے گزر گیا۔ اُس وقت وبا پھیلنے لگی تھی، لیکن فینحاس کے اِس عمل سے وہ رُک گئی۔