2 اِس کے لئے اُس نے 1,50,000 آدمیوں کی بھرتی کی۔ 80,000 کو اُس نے پہاڑی کانوں میں لگایا تاکہ وہ پتھر نکالیں جبکہ 70,000 افراد کی ذمہ داری یہ پتھر یروشلم لانا تھی۔ اِن سب پر سلیمان نے 3,600 نگران مقرر کئے۔
3 اُس نے صور کے بادشاہ حیرام کو اطلاع دی، ”جس طرح آپ میرے باپ داؤد کو دیودار کی لکڑی بھیجتے رہے جب وہ اپنے لئے محل بنا رہے تھے اُسی طرح مجھے بھی دیودار کی لکڑی بھیجیں۔
4 مَیں ایک گھر تعمیر کر کے اُسے رب اپنے خدا کے نام کے لئے مخصوص کرنا چاہتا ہوں۔ کیونکہ ہمیں ایسی جگہ کی ضرورت ہے جس میں اُس کے حضور خوشبودار بخور جلایا جائے، رب کے لئے مخصوص روٹیاں باقاعدگی سے میز پر رکھی جائیں اور خاص موقعوں پر بھسم ہونے والی قربانیاں پیش کی جائیں یعنی ہر صبح و شام، سبت کے دن، نئے چاند کی عیدوں اور رب ہمارے خدا کی دیگر مقررہ عیدوں پر۔ یہ اسرائیل کا دائمی فرض ہے۔
5 جس گھر کو مَیں بنانے کو ہوں وہ نہایت عظیم ہو گا، کیونکہ ہمارا خدا دیگر تمام معبودوں سے کہیں عظیم ہے۔
6 لیکن کون اُس کے لئے ایسا گھر بنا سکتا ہے جو اُس کے لائق ہو؟ بلندترین آسمان بھی اُس کی رہائش کے لئے چھوٹا ہے۔ تو پھر میری کیا حیثیت ہے کہ اُس کے لئے گھر بناؤں؟ مَیں صرف ایسی جگہ بنا سکتا ہوں جس میں اُس کے لئے قربانیاں چڑھائی جا سکیں۔
7 چنانچہ میرے پاس کسی ایسے سمجھ دار کاری گر کو بھیج دیں جو مہارت سے سونے چاندی، پیتل اور لوہے کا کام جانتا ہو۔ وہ نیلے، ارغوانی اور قرمزی رنگ کا کپڑا بنانے اور کندہ کاری کا اُستاد بھی ہو۔ ایسا شخص یروشلم اور یہوداہ میں میرے اُن کاری گروں کا انچارج بنے جنہیں میرے باپ داؤد نے کام پر لگایا ہے۔
8 اِس کے علاوہ مجھے لبنان سے دیودار، جونیپر اور دیگر قیمتی درختوں کی لکڑی بھیج دیں۔ کیونکہ مَیں جانتا ہوں کہ آپ کے لوگ عمدہ قسم کے لکڑہارے ہیں۔ میرے آدمی آپ کے لوگوں کے ساتھ مل کر کام کریں گے۔