48 اور بُہتوں نے اُسے ڈانٹا کہ چُپ رہے مگر وہ اَور بھی زِیادہ چِلاّیا کہ اَے اِبنِ داؤُد مُجھ پر رحم کر!۔
49 یِسُو ع نے کھڑے ہو کر کہا اُسے بُلاؤ ۔پس اُنہوں نے اُس اندھے کو یہ کہہ کر بُلایا کہ خاطِر جمع رکھ ۔ اُٹھ وہ تُجھے بُلاتا ہے۔
50 وہ اپنا کپڑا پھینک کر اُچھل پڑا اور یِسُوع کے پاس آیا۔
51 یِسُو ع نے اُس سے کہا تُو کیا چاہتا ہے کہ مَیں تیرے لِئے کرُوں؟اندھے نے اُس سے کہااَے ربّونی! یہ کہ مَیں بِینا ہو جاؤں۔
52 یِسُو ع نے اُس سے کہا جا تیرے اِیمان نے تُجھے اچّھا کر دِیا ۔وہ فی الفَور بِینا ہو گیا اور راہ میں اُس کے پِیچھے ہو لِیا۔