مرقس 6 URD

ناصرت میں یِسُوع کور دّ کِیا جاتاہے

1 پِھروہاں سے ِنکل کر وہ اپنے وطن میں آیا اور اُس کے شاگِرد اُس کے پِیچھے ہو لِئے۔

2 جب سبت کا دِن آیا تو وہ عِبادت خانہ میں تعلِیم دینے لگا اور بُہت لوگ سُن کر حَیران ہُوئے اور کہنے لگے کہ یہ باتیں اِس میں کہاں سے آ گئِیں؟ اور یہ کیا حِکمت ہے جو اِسے بخشی گئی اور کَیسے مُعجِزے اُس کے ہاتھ سے ظاہِر ہوتے ہیں؟۔

3 کیا یہ وُہی بڑھئی نہیں جو مر یم کا بیٹا اور یعقُو ب اور یوسیس اور یہُودا ہ اور شمعُو ن کا بھائی ہے؟اور کیا اُس کی بہنیں یہاں ہمارے ہاں نہیں؟ پس اُنہوں نے اُس کے سبب سے ٹھوکر کھائی۔

4 یِسُو ع نے اُن سے کہا نبی اپنے وطن اور اپنے رِشتہ داروں اور اپنے گھر کے سِوا اَور کہِیں بے عِزّت نہیں ہوتا۔

5 اور وہ کوئی مُعجِزہ وہاں نہ دِکھا سکا۔ صِرف تھوڑے سے بِیماروں پر ہاتھ رکھ کر اُنہیں اچّھا کر دِیا۔

6 اور اُس نے اُن کی بے اِعتقادی پر تَعجُّب کِیا ۔اور وہ چاروں طرف کے گاؤں میں تعلِیم دیتا پِھرا۔

یِسُوع شاگِردوں کو بھیجتا ہے

7 اور اُس نے اُن بارہ کو اپنے پاس بُلا کر دو دو کر کے بھیجنا شرُوع کِیا اور اُن کو ناپاک رُوحوں پر اِختیار بخشا۔

8 اور حُکم دِیا کہ راستہ کے لِئے لاٹھی کے سِوا کُچھ نہ لو ۔ نہ روٹی ۔ نہ جھولی ۔ نہ اپنے کمر بند میں پَیسے۔

9 مگر جُوتِیاں پہنو اور دو کُرتے نہ پہنو۔

10 اور اُس نے اُن سے کہا جہاں تُم کِسی گھر میں داخِل ہو تو اُسی میں رہو جب تک وہاں سے روانہ نہ ہو۔

11 اور جِس جگہ کے لوگ تُم کو قبُول نہ کریں اور تُمہاری نہ سُنیں وہاں سے چلتے وقت اپنے تلووں کی گرد جھاڑ دو تاکہ اُن پر گواہی ہو۔

12 اور اُنہوں نے روانہ ہو کر مُنادی کی کہ تَوبہ کرو۔

13 اور بُہت سی بدرُوحوں کو نِکالا اور بُہت سے بِیماروں کو تیل مَل کر اچّھا کِیا۔

یُوحنّا بپتسِمہ دینے والے کی مَوت

14 اور ہیرود یس بادشاہ نے اُس کا ذِکر سُنا کیونکہ اُس کا نام مشہُور ہو گیا تھا اور اُس نے کہا کہ یُوحنّا بپتِسمہ دینے والا مُردوں میں سے جی اُٹھا ہے کیونکہ اُس سے مُعجِزے ظاہِر ہوتے ہیں۔

15 مگر بعض کہتے تھے کہ ایلیّا ہ ہےاور بعض یہ کہ نبِیوں میں سے کِسی کی مانِند ایک نبی ہے۔

16 مگر ہیرود یس نے سُن کر کہا کہ یُوحنّا جِس کا سر مَیں نے کٹوایا وُہی جی اُٹھا ہے۔

17 کیونکہ ہیرود یس نے آپ آدمی بھیج کر یُوحنّا کو پکڑوایا اور اپنے بھائی فِلپُّس کی بِیوی ہیرودِ یاس کے سبب سے اُسے قَیدخانہ میں باندھ رکھّا تھا کیونکہ ہیرود یس نے اُس سے بیاہ کر لِیا تھا۔

18 اور یُوحنّا نے اُس سے کہا تھا کہ اپنے بھائی کی بِیوی کو رکھنا تُجھے روا نہیں۔

19 پس ہیرودِ یاس اُس سے دُشمنی رکھتی اور چاہتی تھی کہ اُسے قتل کرائے مگر نہ ہو سکا۔

20 کیونکہ ہیرود یس یُوحنّا کو راستباز اور مُقدّس آدمی جان کر اُس سے ڈرتا اور اُسے بچائے رکھتا تھا اور اُس کی باتیں سُن کر بُہت حَیران ہو جاتا تھا مگر سُنتا خُوشی سے تھا۔

21 اور مَوقع کے دِن جب ہیرود یس نے اپنی سالگِرہ میں اپنے امِیروں اور فَوجی سرداروں اور گلِیل کے رئِیسوں کی ضِیافت کی۔

22 اور اُسی ہیرودِ یاس کی بیٹی اندر آئی اور ناچ کر ہیرود یس اور اُس کے مِہمانوں کو خُوش کِیا تو بادشاہ نے اُس لڑکی سے کہا جو چاہے مُجھ سے مانگ ۔ مَیں تُجھے دُوں گا۔

23 اور اُس سے قَسم کھائی کہ جو تُو مُجھ سے مانگے گی اپنی آدھی سلطنت تک تُجھے دُوں گا۔

24 اور اُس نے باہر جا کر اپنی ماں سے کہا کہ مَیں کیا مانگُوں؟اُس نے کہا یُوحنّا بپتِسمہ دینے والے کا سر۔

25 وہ فی الفَور بادشاہ کے پاس جلدی سے اندر آئی اور اُس سے عرض کی مَیں چاہتی ہُوں کہ تُو یُوحنّا بپتِسمہ دینے والے کا سر ایک تھال میں ابھی مُجھے منگوا دے۔

26 بادشاہ بُہت غمگِین ہُؤا مگر اپنی قَسموں اور مِہمانوں کے سبب سے اُس سے اِنکار کرنا نہ چاہا۔

27 پس بادشاہ نے فی الفَور ایک سِپاہی کو حُکم دے کر بھیجا کہ اُس کا سر لائے ۔ اُس نے جا کر قَیدخانہ میں اُس کا سرکاٹا۔

28 اور ایک تھال میں لا کر لڑکی کو دِیا اور لڑکی نے اپنی ماں کو دِیا۔

29 پِھر اُس کے شاگِرد سُن کر آئے اور اُس کی لاش اُٹھا کر قبر میں رکھّی۔

یِسُوع پانچ ہزار کو کھانا کھلاتا ہے

30 اور رسُول یِسُو ع کے پاس جمع ہُوئے اور جو کُچھ اُنہوں نے کِیا اور سِکھایا تھا سب اُس سے بیان کِیا۔

31 اُس نے اُن سے کہا تُم آپ الگ وِیران جگہ میں چلے آؤ اور ذرا آرام کرو ۔ اِس لِئے کہ بُہت لوگ آتے جاتے تھے اور اُن کو کھانا کھانے کی بھی فُرصت نہ مِلتی تھی۔

32 پس وہ کشتی میں بَیٹھ کر الگ ایک وِیران جگہ میں چلے گئے۔

33 اور لوگوں نے اُن کو جاتے دیکھا اور بُہتیروں نے پہچان لِیا اور سب شہروں سے اِکٹّھے ہو کر پَیدل اُدھر دَوڑے اور اُن سے پہلے جا پُہنچے۔

34 اور اُس نے اُتر کر بڑی بِھیڑ دیکھی اور اُسے اُن پر ترس آیا کیونکہ وہ اُن بھیڑوں کی مانِند تھے جِن کا چرواہا نہ ہو اور وہ اُن کو بُہت سی باتوں کی تعلِیم دینے لگا۔

35 جب دِن بُہت ڈھل گیا تو اُس کے شاگِرد اُس کے پاس آ کر کہنے لگے یہ جگہ وِیران ہے اور دِن بُہت ڈھل گیا ہے۔

36 اِن کو رُخصت کر تاکہ چاروں طرف کی بستِیوں اور گاؤں میں جا کر اپنے لِئے کُچھ کھانے کو مول لیں۔

37 اُس نے اُن سے جواب میں کہا تُم ہی اِنہیں کھانے کو دو ۔اُنہوں نے اُس سے کہا کیا ہم جا کر دو سَو دِینار کی روٹِیاں مول لائیں اور اِن کو کِھلائیں؟۔

38 اُس نے اُن سے کہا تُمہارے پاس کِتنی روٹِیاں ہیں؟ جاؤ دیکھو ۔اُنہوں نے دریافت کر کے کہا پانچ اور دو مچھلِیاں۔

39 اُس نے اُن کو حُکم دِیا کہ سب ہری گھاس پر دستہ دستہ ہو کر بَیٹھ جائیں۔

40 پس وہ سَو سَو اور پچاس پچاس کی قطاریں باندھ کر بَیٹھ گئے۔

41 پِھر اُس نے وہ پانچ روٹِیاں اور دو مچھلِیاں لِیں اور آسمان کی طرف دیکھ کر برکت دی اور روٹِیاں توڑ کر شاگِردوں کو دیتا گیا کہ اُن کے آگے رکھّیں اور وہ دو مچھلِیاں بھی اُن سب میں بانٹ دِیں۔

42 پس وہ سب کھا کر سیر ہو گئے۔

43 اور اُنہوں نے ٹُکڑوں اور مچھلیوں سے بارہ ٹوکرِیاں بھر کر اُٹھائِیں۔

44 اور کھانے والے پانچ ہزار مرد تھے۔

یِسُوع پانی (جھیل ) پر چلتا ہے

45 اور فی الفَور اُس نے اپنے شاگِردوں کو مجبُور کِیا کہ کشتی پر بَیٹھ کر اُس سے پہلے اُس پار بَیت صیدا کو چلے جائیں جب تک وہ لوگوں کو رُخصت کرے۔

46 اور اُن کو رُخصت کر کے پہاڑ پر دُعا کرنے چلا گیا۔

47 اور جب شام ہُوئی تو کشتی جِھیل کے بِیچ میں تھی اور وہ اکیلاخُشکی پر تھا۔

48 جب اُس نے دیکھا کہ وہ کھینے سے بُہت تنگ ہیں کیونکہ ہوا اُن کے مُخالِف تھی تو رات کے پِچھلے پہر کے قرِیب وہ جِھیل پر چلتا ہُؤا اُن کے پاس آیا اور اُن سے آگے نِکل جانا چاہتا تھا۔

49 لیکن اُنہوں نے اُسے جِھیل پر چلتے دیکھ کر خیال کِیا کہ بُھوت ہے اور چِلاّ اُٹھے۔

50 کیونکہ سب اُسے دیکھ کر گھبرا گئے تھےمگر اُس نے فی الفَور اُن سے باتیں کِیں اور کہا خاطِر جمع رکھّو۔ مَیں ہُوں ۔ ڈرو مت۔

51 پِھروہ کشتی پر اُن کے پاس آیا اور ہوا تھم گئی اور وہ اپنے دِل میں نِہایت حَیران ہُوئے۔

52 اِس لِئے کہ وہ روٹِیوں کے بارے میں نہ سمجھے تھے بلکہ اُن کے دِل سخت ہو گئے تھے۔

یِسُوع گنّیسرت میں بِیماروں کو شِفا دیتاہے

53 اور وہ پار جا کر گنّیسر ت کے عِلاقہ میں پُہنچے اور کشتی گھاٹ پر لگائی۔

54 اور جب کشتی پر سے اُترے تو فی الفَور لوگ اُسے پہچان کر۔

55 اُس سارے عِلاقہ میں چاروں طرف دَوڑے اور بِیماروں کو چارپائِیوں پر ڈال کر جہاں کہِیں سُنا کہ وہ ہے وہاں لِئے پِھرے۔

56 اور وہ گاؤں۔ شہروں اور بستِیوں میں جہاں کہِیں جاتا تھا لوگ بِیماروں کو بازاروں میں رکھ کر اُس کی مِنّت کرتے تھے کہ وہ صِرف اُس کی پوشاک کا کنارہ چُھو لیں اور جِتنے اُسے چُھوتے تھے شِفا پاتے تھے۔

ابواب

1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16