1 اور فی الفَور صُبح ہوتے ہی سردار کاہِنوں نے بُزُرگوں اور فقِیہوں اور سب صدرعدالت والوں سمیت صلاح کر کے یِسُو ع کو بندھوایا اور لے جا کر پِیلا طُس کے حوالہ کِیا۔
2 اور پِیلا طُس نے اُس سے پُوچھا کیا تُو یہُودیوں کا بادشاہ ہے؟اُس نے جواب میں اُس سے کہا تُو خُود کہتا ہے۔
3 اور سردار کاہِن اُس پر بُہت باتوں کا اِلزام لگاتے رہے۔
4 پِیلا طُس نے اُس سے دوبارہ سوال کر کے یہ کہا تُو کُچھ جواب نہیں دیتا؟دیکھ یہ تُجھ پر کِتنی باتوں کا اِلزام لگاتے ہیں؟۔
5 یِسُو ع نے پِھربھی کُچھ جواب نہ دِیا یہاں تک کہ پِیلا طُس نے تَعجُّب کِیا۔
6 اور وہ عِید پر ایک قَیدی کو جِس کے لِئے لوگ عرض کرتے تھے اُن کی خاطِر چھوڑ دِیا کرتا تھا۔
7 اور برا بّا نام ایک آدمی اُن باغِیوں کے ساتھ قَید میں پڑا تھا جِنہوں نے بغاوت میں خُون کِیا تھا۔
8 اور بِھیڑ اُوپر چڑھ کر اُس سے عرض کرنے لگی کہ جو تیرا دستُور ہے وہ ہمارے لِئے کر۔
9 پِیلا طُس نے اُنہیں یہ جواب دِیا ۔کیا تُم چاہتے ہو کہ مَیں تُمہاری خاطِر یہُودیوں کے بادشاہ کو چھوڑ دُوں؟۔
10 کیونکہ اُسے معلُوم تھا کہ سردار کاہِنوں نے اِس کو حسد سے میرے حوالہ کِیا ہے۔
11 مگر سردار کاہِنوں نے بِھیڑ کو اُبھارا تاکہ پِیلا طُس اُن کی خاطِر برا بّا ہی کو چھوڑ دے۔
12 پِیلا طُس نے دوبارہ اُن سے کہا پِھر جِسے تُم یہُودیوں کا بادشاہ کہتے ہو اُس سے مَیں کیا کرُوں؟۔
13 وہ پِھر چِلاّئے کہ وُہ مصلُوب ہو۔
14 اور پِیلا طُس نے اُن سے کہا کیوں اُس نے کیا بُرائی کی ہے؟وہ اَور بھی چِلاّئے کہ وُہ مصلُوب ہو۔
15 پِیلا طُس نے لوگوں کو خُوش کرنے کے اِرادہ سے اُن کے لِئے برا بّا کو چھوڑ دِیا اور یِسُو ع کو کوڑے لگوا کر حوالہ کِیا کہ مصلُوب ہو۔
16 اور سِپاہی اُس کو اُس صحن میں لے گئے جو پَریتورِ یُن کہلاتا ہے اور ساری پلٹن کو بُلا لائے۔
17 اور اُنہوں نے اُسے ارغوانی چوغہ پہنایا اور کانٹوں کا تاج بنا کر اُس کے سر پر رکھّا۔
18 اور اُسے سلام کرنے لگے کہ اَے یہُودِیوں کے بادشاہ آداب!۔
19 اور وہ اُس کے سر پر سرکنڈا مارتے اور اُس پر تُھوکتے اور گُھٹنے ٹیک ٹیک کر اُسے سِجدہ کرتے رہے۔
20 اور جب اُسے ٹھٹّھوں میں اُڑا چُکے تو اُس پر سے ارغوانی چوغہ اُتار کر اُسی کے کپڑے اُسے پہنائے ۔پِھراُسے مصلُوب کرنے کو باہر لے گئے۔
21 اور شمعُو ن نام ایک کُرینی آدمی سکندر اور رُو فُس کا باپ دیہات سے آتے ہُوئے اُدھر سے گُزرا ۔اُنہوں نے اُسے بیگار میں پکڑا کہ اُس کی صلِیب اُٹھائے۔
22 اور وہ اُسے مقامِ گُلگُتا پر لائے جِس کا ترجمہ کھوپڑی کی جگہ ہے۔
23 اور مُر مِلی ہُوئی مَے اُسے دینے لگے مگر اُس نے نہ لی۔
24 اور اُنہوں نے اُسے مصلُوب کِیا اور اُس کے کپڑوں پر قُرعہ ڈال کر کہ کِس کو کیا مِلے اُنہیں بانٹ لِیا۔
25 اور پہر دِن چڑھا تھا جب اُنہوں نے اُس کومصلُوب کیا۔
26 اور اُس کا اِلزام لِکھ کر اُس کے اُوپر لگا دِیا گیاکہ یہُودِیوں کابادشاہ۔
27 اور اُنہوں نے اُس کے ساتھ دو ڈاکُو ایک اُس کی دہنی اور ایک اُس کی بائِیں طرف مصلُوب کِئے۔
28 (تب اِس مضمُون کا وہ نوِشتہ کہ وہ بدکاروں میں گِنا گیا پُورا ہُؤا)۔
29 اور راہ چلنے والے سر ہِلا ہِلا کر اُس پر لَعن طَعن کرتے اور کہتے تھے کہ واہ! مَقدِس کے ڈھانے والے اور تِین دِن میں بنانے والے۔
30 صلِیب پر سے اُتر کر اپنے تئِیں بچا۔
31 اِسی طرح سردار کاہِن بھی فقِیہوں کے ساتھ مِل کر آپس میں ٹھٹّھے سے کہتے تھے اِس نے اَوروں کو بچایا ۔ اپنے تئِیں نہیں بچا سکتا۔
32 اِسرا ئیل کا بادشاہ مسِیح اب صلِیب پر سے اُترآئے تاکہ ہم دیکھ کر اِیمان لائیں اور جو اُس کے ساتھ مصلُوب ہُوئے تھے وہ اُس پر لَعن طَعن کرتے تھے۔
33 جب دوپہر ہُوئی تو تمام مُلک میں اندھیرا چھا گیا اور تِیسرے پہر تک رہا۔
34 اور تِیسرے پہر کو یِسُو ع بڑی آواز سے چِلاّیا کہ اِلوہی اِلوہی لماشَبقَتنی؟ جِس کا ترجمہ ہے اَے میرے خُدا! اَے میرے خُدا! تُو نے مُجھے کیوں چھوڑ دِیا؟۔
35 جو پاس کھڑے تھے اُن میں سے بعض نے یہ سُن کر کہا دیکھو وہ ایلیّا ہ کو بُلاتا ہے۔
36 اور ایک نے دَوڑ کر سپنج کو سِرکہ میں ڈبویا اور سرکنڈے پر رکھ کر اُسے چُسایا اور کہا ٹھہر جاؤ ۔ دیکھیں تو ایلیّا ہ اُسے اُتارنے آتا ہے یا نہیں۔
37 پِھر یِسُو ع نے بڑی آواز سے چِلاّ کر دم دے دِیا۔
38 اور مَقدِس کا پردہ اُوپر سے نِیچے تک پھٹ کر دو ٹُکڑے ہو گیا۔
39 اور جو صُوبہ دار اُس کے سامنے کھڑا تھا اُس نے اُسے یُوں دم دیتے ہُوئے دیکھ کر کہا بیشک یہ آدمی خُدا کا بیٹا تھا۔
40 اور کئی عَورتیں دُور سے دیکھ رہی تِھیں ۔ اُن میں مریم مگدلِینی اور چھوٹے یعقُو ب اور یوسیس کی ماں مر یم اور سلو می تِھیں۔
41 جب وہ گلِیل میں تھا یہ اُس کے پِیچھے ہو لیتی اور اُس کی خِدمت کرتی تِھیں اور اَور بھی بُہت سی عَورتیں تِھیں جو اُس کے ساتھ یروشلِیم میں آئی تِھیں۔
42 جب شام ہو گئی تو اِس لِئے کہ تیّاری کا دِن تھا جو سبت سے ایک دِن پہلے ہوتا ہے۔
43 اَرِمَتیہ کا رہنے والا یُوسف آیا جو عِزّت دار مُشِیر اور خُود بھی خُدا کی بادشاہی کا مُنتظِر تھا اور اُس نے جُرأت سے پِیلا طُس کے پاس جا کر یِسُو ع کی لاش مانگی۔
44 اور پِیلا طُس نے تَعجُّب کِیا کہ وہ اَیسا جلد مَر گیا اور صُوبہ دار کو بُلا کر اُس سے پُوچھا کہ اُس کو مَرے ہُوئے دیر ہو گئی؟۔
45 جب صُوبہ دار سے حال معلُوم کر لِیا تو لاش یُوسف کو دِلا دی۔
46 اُس نے ایک مہِین چادر مول لی اور لاش کو اُتار کر اُس چادر میں کفنایا اور ایک قبر کے اندر جو چٹان میں کھودی گئی تھی رکھّا اور قبر کے مُنہ پر ایک پتّھر لُڑھکا دِیا۔
47 اور مر یم مگدلینی اور یوسیس کی ماں مریم دیکھ رہی تِھیں کہ وہ کہاں رکھّا گیا ہے۔