55 کیونکہ میرا گوشت فی الحقِیقت کھانے کی چِیز اور میرا خُون فی الحقِیقت پِینے کی چِیز ہے۔
56 جو میرا گوشت کھاتا اور میرا خُون پِیتا ہے وہ مُجھ میں قائِم رہتا ہے اور مَیں اُس میں۔
57 جِس طرح زِندہ باپ نے مُجھے بھیجا اور مَیں باپ کے سبب سے زِندہ ہُوں اُسی طرح وہ بھی جو مُجھے کھائے گا میرے سبب سے زِندہ رہے گا۔
58 جو روٹی آسمان سے اُتری یِہی ہے ۔ باپ دادا کی طرح نہیں کہ کھایا اور مَر گئے ۔ جو یہ روٹی کھائے گا وہ ابد تک زِندہ رہے گا۔
59 یہ باتیں اُس نے کَفر نحُوم کے ایک عِبادت خانہ میں تعلِیم دیتے وقت کہِیں۔
60 اِس لِئے اُس کے شاگِردوں میں سے بُہتوں نے سُن کر کہا کہ یہ کلام ناگوار ہے ۔ اِسے کَون سُن سکتاہے؟۔
61 یِسُوع نے اپنے جی میں جان کر کہ میرے شاگِرد آپس میں اِس بات پر بُڑبُڑاتے ہیں اُن سے کہا کیا تُم اِس بات سے ٹھوکر کھاتے ہو؟۔