28 وہ ایک اَیسی قَوم ہیں جو مصلحت سے خالی ہواُن میں کُچھ سمجھ نہیں
29 کاش وہ عقل مند ہوتے کہ اِس کو سمجھتےاَور اپنی عاقبت پر غَورکرتے!
30 کیونکر ایک آدمی ہزار کا پِیچھاکرتااور دو آدمی دس ہزار کو بھگا دیتےاگر اُن کی چٹان ہی اُن کو بیچ نہ دیتیاور خُداوند ہی اُن کو حَوالہ نہ کردیتا؟
31 کیونکہ اُن کی چٹان اَیسی نہیں جَیسی ہماری چٹانہے۔خواہ ہمارے دُشمن ہی کیوں نہ مُنصِف ہوں۔
32 کیونکہ اُن کی تاک سدُو م کی تاکوں میں سےاور عمُورہ کے کھیتوں کی ہے۔اُن کے انگُور ہلاہل کے بنے ہُوئے ہیںاور اُن کے گُچھّےکڑوے ہیں۔
33 اُن کی مَے اژدہاؤں کا بِساور کالے ناگوں کا زہر ِقاتِل ہے
34 کیا یہ میرے خزانوں میںسر بہ مُہر ہو کر بھرا نہیں پڑا ہے؟