6 سو تُم اِن کو ماننا اور عمل میں لانا کیونکہ اَور قَوموں کے سامنے یِہی تُمہاری عقل اور دانِش ٹھہریں گے ۔ وہ اِن تمام آئِین کو سُن کر کہیں گی کہ یقِیناً یہ بزُرگ قَوم نِہایت عقل مند اور دانِشور ہے۔
7 کیونکہ اَیسی بڑی قَوم کَون ہے جِس کا معبُود اِس قدر اُس کے نزدِیک ہو جَیسا خُداوند ہمارا خُدا کہ جب کبھی ہم اُس سے دُعا کریں ہمارے نزدِیک ہے۔
8 اور کَون اَیسی بزُرگ قَوم ہے جِس کے آئِین اور احکام اَیسے راست ہیں جَیسی یہ ساری شرِیعت ہے جِسے مَیں آج تُمہارے سامنے رکھتا ہُوں۔
9 سو تُو ضرُور ہی اپنی اِحتیاط رکھنا اور بڑی حِفاظت کرنا تا نہ ہو کہ تُو وہ باتیں جو تُو نے اپنی آنکھ سے دیکھی ہیں بُھول جائے اور وہ زِندگی بھر کے لِئے تیرے دِل سے جاتی رہیں بلکہ تُو اُن کو اپنے بیٹوں اور پوتوں کو سِکھانا۔
10 خصُوصاً اُس دِن کی باتیں جب تُو خُداوند اپنے خُدا کے حضُور حورِب میں کھڑا ہُؤا کیونکہ خُداوند نے مُجھ سے کہا تھا کہ قَوم کو میرے حضُور جمع کر اور مَیں اُن کو اپنی باتیں سُناؤُں گا تاکہ وہ یہ سِیکھیں کہ زِندگی بھر جب تک زمِین پر جِیتے رہیں میرا خَوف مانیں اور اپنے بال بچّوں کو بھی یِہی سِکھائیں۔
11 چُنانچہ تُم نزدِیک جا کر اُس پہاڑ کے نیچے کھڑے ہُوئے اور وہ پہاڑ آگ سے دہک رہا تھا اور اُس کی لَو آسمان تک پُہنچتی تھی اور گِردا گِرد تارِیکی اور گھٹا اور ظُلمت تھی۔
12 اور خُداوند نے اُس آگ میں سے ہو کر تُم سے کلام کِیا ۔ تُم نے باتیں تو سُنِیں لیکن کوئی صُورت نہ دیکھی ۔ فقط آواز ہی آواز سُنی۔