2 وہاں عناقِیم کی اَولاد ہیں جو بڑے بڑے اور قدآور لوگ ہیں ۔ تُجھے اُن کا حال معلُوم ہے اور تُو نے اُن کی بابت یہ کہتے سُنا ہے کہ بنی عناق کا مُقابلہ کَون کر سکتا ہے؟۔
3 پس تُو آج کے دِن جان لے کہ خُداوند تیرا خُدا تیرے آگے آگے بھسم کرنے والی آگ کی طرح پار جا رہا ہے۔ وہ اُن کو فنا کرے گا اور وہ اُن کو تیرے آگے پست کرے گا اَیسا کہ تُو اُن کو نِکال کر جلد ہلاک کر ڈالے گا جَیسا خُداوند نے تُجھ سے کہا ہے۔
4 اور جب خُداوند تیرا خُدا اُن کو تیرے آگے سے نِکال چُکے تو تُو اپنے دِل میں یہ نہ کہنا کہ میری صداقت کے سبب سے خُداوند مُجھے اِس مُلک پر قبضہ کرنے کو یہاں لایا کیونکہ فی الواقِع اِن کی شرارت کے سبب سے خُداوند اِن قَوموں کو تیرے آگے سے نِکالتا ہے۔
5 تُو اپنی صداقت یا اپنے دِل کی راستی کے سبب سے اُس مُلک پر قبضہ کرنے کو نہیں جا رہا ہے بلکہ خُداوند تیرا خُدا اِن قَوموں کی شرارت کے باعِث اِن کو تیرے آگے سے خارِج کرتا ہے تاکہ یُوں وہ اُس وعدہ کو جِس کی قَسم اُس نے تیرے باپ دادا ابرہا م اور اِضحاق اور یعقُوب سے کھائی پُورا کرے۔
6 غرض تُو سمُجھ لے کہ خُداوند تیرا خُدا تیری صداقت کے سبب سے یہ اچھّا مُلک تُجھے قبضہ کرنے کے لِئے نہیں دے رہا ہے کیونکہ تُو ایک گردن کش قَوم ہے۔
7 اِس بات کو یاد رکھ اور کبھی نہ بُھول کہ تُونے خُداوند اپنے خُدا کو بیابان میں کِس کِس طرح غُصّہ دِلایا بلکہ جب سے تُم مُلکِ مِصر سے نِکلے ہو تب سے اِس جگہ پُہنچنے تک تُم برابر خُداوند سے بغاوت ہی کرتے رہے۔
8 اور حورِب میں بھی تُم نے خُداوند کو غُصّہ دِلایا چُنانچہ خُداوند ناراض ہو کر تُم کو نیست و نابُود کرنا چاہتا تھا۔