نحمیاہ 2:6-12 URD

6 تب بادشاہ نے (ملِکہ بھی اُس کے پاس بَیٹھی تھی) مُجھ سے کہا تیرا سفر کِتنی مُدّت کا ہو گا اور تُو کب لَوٹے گا؟غرض بادشاہ کی مرضی ہُوئی کہ مُجھے بھیجے اور مَیں نے وقت مُقرّر کر کے اُسے بتایا۔

7 اور مَیں نے بادشاہ سے یہ بھی کہا اگر بادشاہ کی مرضی ہو تو دریا پار کے حاکِموں کے لِئے مُجھے پروانے عِنایت ہوں کہ وہ مُجھے یہُودا ہ تک پُہنچنے کے لِئے گُذر جانے دیں۔

8 اور آسف کے لِئے جو شاہی جنگل کا نِگہبان ہے ایک شاہی خط مِلے کہ وہ ہَیکل کے قلعہ کے پھاٹکوں کے لِئے اور شہر پناہ اور اُس گھر کے لِئے جِس میں مَیں رہُوں گا کڑیاں بنانے کو مُجھے لکڑی دے اور چُونکہ میرے خُداکی شفقت کا ہاتھ مُجھ پر تھا بادشاہ نے میری عرض قبُول کی۔

9 تب مَیں نے دریا پار کے حاکِموں کے پاس پُہنچ کر بادشاہ کے پروانے اُن کو دِئے اور بادشاہ نے فَوجی سرداروں اورسواروں کو میرے ساتھ کر دِیا تھا۔

10 اور جب سنبلّط حُورُونی اورعمُّونی غُلام طُوبیا ہ نے یہ سُنا کہ ایک شخص بنی اِسرائیل کی بِہبُودی کاخواہان آیا ہے تو وہ نِہایت رنجِیدہ ہُوئے۔

11 اور مَیں یروشلیِم میں پُہنچ کر تِین دِن رہا۔

12 پِھر مَیں رات کو اُٹھا ۔ مَیں بھی اور میرے ساتھ چندآدمی پر جو کُچھ یروشلیِم کے لِئے کرنے کو میرے خُدانے میرے دِل میں ڈالا تھا وہ مَیں نے کِسی کو نہ بتایااور جِس جانور پر مَیں سوار تھا اُس کے سِوا اَور کوئی جانور میرے ساتھ نہ تھا۔