نحمیاہ 4 URD

نحمیاہ اپنے کا م کی مُخالِفت پر غالِب آتا ہے

1 لیکن اَیسا ہُؤا کہ جب سنبلّط نے سُنا کہ ہم شہرپناہ بنا رہے ہیں تو وہ جل گیا اور بُہت غُصّہ ہُؤااور یہُودیوں کو ٹھٹّھوں میں اُڑانے لگا۔

2 اور وہ اپنے بھائیوں اور سامرِ یہ کے لشکر کے آگے یُوں کہنے لگا کہ یہ کمزور یہُودی کیا کر رہے ہیں؟ کیا یہ اپنے گِرد مورچہ بندی کریں گے؟ کیا وہ قُربانی چڑھائیں گے؟کیا وہ ایک ہی دِن میں سب کُچھ کر چُکیں گے؟ کیا وہ جلے ہُوئے پتّھروں کو کُوڑے کے ڈھیروں میں سے نِکال کر پِھرنئے کر دیں گے؟۔

3 اور طُوبیا ہ عمُّونی اُس کے پاس کھڑا تھا ۔ سو وہ کہنے لگا جو کُچھ وہ بنا رہے ہیں اگر اُس پر لومڑی چڑھ جائے تو وہ اُن کی پتّھر کی شہر پناہ کو گِرا دے گی۔

4 سُن لے اَے ہمارے خُدا کیونکہ ہماری حقارت ہوتی ہے اور اُن کی ملامت اُن ہی کے سر پر ڈال اور اسِیری کے مُلک میں اُن کو غارت گروں کے حوالہ کر دے۔

5 اور اُن کی بدی کو نہ ڈھانک اور اُن کی خطا تیرے حضُورسے مِٹائی نہ جائے کیونکہ اُنہوں نے مِعماروں کے سامنے تُجھے غُصّہ دِلایا ہے۔

6 غرض ہم دِیوار بناتے رہے اور ساری دِیوار آدھی بُلندی تک جوڑی گئی کیونکہ لوگ دِل لگا کر کام کرتے تھے۔

7 پر جب سنبلّط اور طُوبیا ہ اورعربوں اورعمُّونیوں اور اشدُودیوں نے سُنا کہ یروشلیِم کی فصِیل مرمّت ہوتی جاتی ہے اور دراڑیں بند ہونے لگِیں تو وہ جل گئے۔

8 اور سبھوں نے مِل کر بندِش باندھی کہ آ کر یروشلیِم سے لڑیں اور وہاں پریشانی پَیدا کر دیں۔

9 پر ہم نے اپنے خُدا سے دُعا کی اور اُن کے سبب سے دِن اور رات اُن کے مُقابلہ میں پہرا بِٹھائے رکھّا۔

10 اور یہُودا ہ کہنے لگا کہبوجھ اُٹھانے والوں کا زورگھٹ گیااور ملبہ بُہت ہے ۔سو ہم دِیوار نہیں بنا سکتے ہیں۔

11 اورہمارے دُشمن کہنے لگے کہ جب تک ہم اُن کے بِیچ پُہنچ کراُن کو قتل نہ کر ڈالیں اور کام مَوقُوف نہ کر دیں تب تک اُن کو نہ معلُوم ہو گا نہ وہ دیکھیں گے۔

12 اور جب وہ یہُودی جو اُن کے آس پاس رہتے تھے آئے تواُنہوں نے سب جگہوں سے دس بار آ کر ہم سے کہا کہ تُم کو ہمارے پاس لَوٹ آنا ضرُور ہے۔

13 اِس لِئے مَیں نے شہر پناہ کے پِیچھے کی جگہ کے سب سے نِیچے حِصّوں میں جہاں جہاں کُھلا تھا لوگوں کو اپنی اپنی تلوار اور برچھی اور کمان لِئے ہُوئے اُن کے گھرانوں کے مُطابِق بِٹھا دِیا۔

14 تب مَیں دیکھ کر اُٹھا اور امِیروں اور حاکِموں اورباقی لوگوں سے کہا کہ تُم اُن سے مت ڈرو خُداوند کوجو بزُرگ اور مُہِیب ہے یاد کرو اور اپنے بھائیوں اوربیٹے بیٹیوں اور اپنی بِیویوں اور گھروں کے لِئے لڑو۔

15 اور جب ہمارے دُشمنوں نے سُنا کہ یہ بات ہم کو معلُوم ہو گئی اور خُدا نے اُن کا منصُوبہ باطِل کر دِیا تو ہم سب کے سب شہر پناہ کو اپنے اپنے کام پر لَوٹے۔

16 اور اَیسا ہُؤا کہ اُس دِن سے میرے آدھے نَوکر کام میں لگ جاتے اور آدھے برچھیاں اور ڈھالیں اور کمانیں لِئے اور بکتر پہنے رہتے تھے اور وہ جو حاکِم تھے یہُودا ہ کے سارے خاندان کے پِیچھے مَوجُود رہتے تھے۔

17 سو جو لوگ دِیوار بناتے تھے اور جو بوجھ اُٹھاتے اورڈھوتے تھے ہر ایک اپنے ایک ہاتھ سے کام کرتا تھا اوردُوسرے میں اپنا ہتھیار لِئے رہتا تھا۔

18 اور مِعماروں میں سے ہر ایک آدمی اپنی تلوار اپنی کمرسے باندھے ہُوئے کام کرتا تھا اور وہ جو نرسِنگا پھُونکتاتھا میرے پاس رہتا تھا۔

19 اور مَیں نے امِیروں اور حاکِموں اور باقی لوگوں سے کہا کہ کام تو بڑا اور پَھیلا ہُؤا ہے اور ہم دِیوارپر الگ الگ ایک دُوسرے سے دُور رہتے ہیں۔

20 سو جِدھر سے نرسِنگا تُم کو سُنائی دے اُدھر ہی تُم ہمارے پاس چلے آنا ۔ ہمارا خُدا ہمارے لِئے لڑے گا۔

21 یُوں ہم کام کرتے رہے اور اُن میں سے آدھے لوگ پَوپھٹنے کے وقت سے تاروں کے دِکھائی دینے تک برچھیاں لِئے رہتے تھے۔

22 اور مَیں نے اُسی مَوقع پر لوگوں سے یہ بھی کہہ دِیاتھا کہ ہر شخص اپنے نَوکر کولے کر یروشلیِم میں رات کاٹا کرے تاکہ رات کو وہ ہمارے لِئے پہرا دِیا کریں اور دِن کو کام کریں۔

23 سو نہ تو مَیں نہ میرے بھائی نہ میرے نَوکر اور نہ پہرے کے لوگ جو میرے پَیرو تھے کبھی اپنے کپڑے اُتارتے تھے بلکہ ہر شخص اپنا ہتھیار لِئے ہُوئے پانی کے پاس جاتا تھا۔

ابواب

1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13