1 پِھر اِسی مہِینے کی چَوبِیسوِیں تارِیخ کو بنی اِسرائیل روزہ رکھ کر اور ٹاٹ اوڑھ کر اور مِٹّی اپنے سر پر ڈال کر اِکٹّھے ہُوئے۔
2 اور اِسرائیل کی نسل کے لوگ سب پردیسِیوں سے الگ ہوگئے اور کھڑے ہو کر اپنے گُناہوں اور اپنے باپ دادا کی خطاؤں کا اِقرار کِیا۔
3 اور اُنہوں نے اپنی اپنی جگہ پر کھڑے ہو کر ایک پہر تک خُداوند اپنے خُدا کی شرِیعت کی کِتاب پڑھی اور دُوسرے پہر میں اِقرار کر کے خُداوند اپنے خُدا کو سِجدہ کرتے رہے۔
4 تب قدمی ایل یشُوع اور بانی اور سبنیا ہ اوربُنّی اورسرِبیا ہ اور بانی اور کنعا نی نے لاویوں کی سِیڑھیوںپر کھڑے ہو کر بُلند آواز سے خُداوند اپنے خُدا سے فریادکی۔
5 پِھر یشُوع اور قدمی ایل اور بانی اور حسبنیا ہ اور سرِبیا ہ اور ہُودیا ہ اور سبنیا ہ اور فتحیاہ لاویوں نے کہاکھڑے ہو جاؤ اور کہو خُداوند ہماراخُدا ازل سے ابدتک مُبارک ہےتیرا جلالی نام مُبارک ہو جو سب حمد و تعرِیف سے بالاہے۔
6 تُو ہی اکیلا خُداوند ہے ۔تُو نے آسمان اور آسمانوں کے آسمان کو اور اُن کےسارے لشکر کواور زمِین کو اورجو کُچھ اُس پر ہے اور سمُندروں کو اور جوکُچھ اُن میںہے بنایااور تو اُن سبھوں کا پروردِگار ہے اور آسمان کا لشکر تُجھےسِجدہ کرتا ہے۔
7 تُو وہ خُداوند خُدا ہے جِس نے ابرا م کو چُن لِیااوراُسے کسدیوں کے اُور سے نِکال لایا اوراُس کانام ابرہا م رکھّا۔
8 تُو نے اُس کا دِل اپنے حضُور وفادار پایااور کنعانیوں اور حتّیوں اور امُوریوں اور فرِزّیوں اوریبُوسیوں اور جرجاسیوں کا مُلک دینے کا عہداُس سے باندھا تاکہ اُسے اُس کی نسل کودےاور تُو نے اپنے سُخن پُورے کِئے کیونکہ تُو صادِق ہے۔
9 اور تُو نے مِصر میں ہمارے باپ دادا کی مُصِیبتپرنظر کی اور بحرِقُلز م کے کنارے اُن کی فریادسُنی۔
10 اور فرعو ن اور اُس کے سب نَوکروں اور اُس کےمُلک کی سب رعیّت پر نِشان اور عجائِب کردِکھائے کیونکہ تُوجانتا تھا کہ وہ غرُور کے ساتھاُن سے پیش آئےسو تیرابڑا نام ہُؤا جَیسا آج ہے۔
11 اور تُو نے اُن کے آگے سمُندر کو دو حِصّے کِیا اَیساکہ وہ سمُندر کے بِیچ سُوکھی زمِین پر ہو کر چلےاورتُو نے اُن کا پِیچھا کرنے والوں کو گہراؤ میں ڈالاجَیساپتّھر سمُندر میں پھینکا جاتا ہے۔
12 اور تُو نے دِن کو بادل کے سُتُون میں ہو کر اُن کیراہنُمائی کیاور رات کو آگ کے سُتُون میں تاکہ جِس راستے اُنکو چلنا تھا اُس میں اُن کو رَوشنی مِلے۔
13 اور تُو کوہِ سِینا پر اُتر آیا اور تُو نے آسمان پر سےاُن کے ساتھ باتیں کِیںاور راست احکام اور سچّے قانُون اور اچھّے آئِین وفرماناُن کو دِئے۔
14 اور اُن کو اپنے مُقدّس سبت سے واقِف کِیااور اپنے بندہ مُوسیٰ کی معرفت اُن کو احکام اور آئِیناور شرِیعت دی۔
15 اور تُو نے اُن کی بُھوک مِٹانے کو آسمان پر سےروٹی دیاور اُن کی پِیاس بُجھانے کو چٹان میں سے اُن کےلِئے پانی نِکالااور اُن کو فرمایا کہ وہ جا کر اُس مُلک پر قبضہ کریں جِس کواُن کو دینے کی تُو نے قَسم کھائی تھی۔
16 لیکن اُنہوں نے اور ہمارے باپ دادا نے گھمنڈکِیا اورگردن کش بنےاور تیرے حُکموں کو نہ مانا۔
17 اور فرمانبرداری سے اِنکار کِیا اور تیرے عجائِبکوجو تُو نے اُن کے درمِیان کِئے یاد نہ رکھّابلکہ گردن کش بنے اور اپنی بغاوت میں اپنے لِئے ایکسردار مُقرّرکِیاتاکہ اپنی غُلامی کی طرف لَوٹ جائیںپر تُو وہ خُدا ہے جو رحِیم و کرِیم مُعاف کرنے کو تیّار اورقہرکرنے میں دِھیما اورشفقت میں غنی ہے ۔سو تُو نے اُن کوترک نہ کِیا۔
18 پر جب اُنہوں نے اپنے لِئے ڈھالا ہُؤا بچھڑا بنا کرکہا یہ تیرا خُدا ہے جو تُجھے مُلکِ مِصر سےنِکال لایااور یُوں غُصّہ دِلانے کے بڑے بڑے کام کِئے۔
19 تَو بھی تُو نے اپنی گُوناگُون رحمتوں سے اُن کوبیابانمیں چھوڑ نہ دِیا ۔دِن کو بادل کا سُتُون اُن کے اُوپرسے دُور نہ ہُؤاتاکہ راستہ میں اُن کی راہنُمائی کرے اور نہ رات کوآگ کا سُتُون دُورہُؤا تاکہ وہ اُن کوروشنیاور وہ راستہ دِکھائے جِس سے اُن کو چلنا تھا۔
20 اور تُو نے اپنی نیک رُوح بھی اُن کی تربِیّت کےلِئے بخشیاورمنّ کو اُن کے مُنہ سے نہ روکا اور اُن کو پِیاسبُجھانے کو پانی دِیا۔
21 چالِیس برس تک تُو بیابان میں اُن کی پرورِش کرتارہا۔وہ کِسی چِیز کے مُحتاج نہ ہُوئے ۔نہ تو اُن کے کپڑے پُرانے ہُوئےاور نہ اُن کے پاؤں سُوجے۔
22 اِس کے سِوا تُو نے اُن کو مملکتیں اور اُمّتیں بخشِیںجِن کو تُو نے اُن کے حِصّوں کے مُطابِق اُن کو بانٹدِیا۔چُنانچہ وہ سِیحُو ن کے مُلک اور شاہِ حسبو ن کے مُلک اوربسن کے بادشاہ عوج کے مُلک پر قابِضہُوئے۔
23 اور تُو نے اُن کی اَولاد کو بڑھا کر آسمان کے سِتاروں کیمانِند کر دِیااور اُن کو اُس مُلک میں لایاجِس کی بابت تُو نے اُن کے باپ دادا سے کہا تھا کہ وہجا کراُس پر قبضہ کریں۔
24 سو اُن کی اَولاد نے آ کر اِس مُلک پر قبضہ کِیااورتُو نے اُن کے آگے اِس مُلک کے باشِندوں یعنیکنعانیوں کو مغلُوب کِیااور اُن کو اُن کے بادشاہوں اور اِس مُلک کے لوگوںسمیت اُن کے ہاتھ میں کر دِیا کہ جَیسا چاہیںوَیسا اُن سے کریں۔
25 سو اُنہوں نے فصِیل دار شہروںاور زرخیز مُلک کو لے لِیا اور وہ سب طرح کے اچّھےمال سے بھرے ہُوئے گھروںاور کھودے ہُوئے کُنوؤں اور بُہت سے انگُورِستانوںاورزَیتُون کے باغوں اور پَھل دار درختوںکے مالِک ہُوئے۔پِھر وہ کھا کر سیر ہُوئے اور موٹے تازہ ہو گئےاورتیرے بڑے اِحسان سے نِہایت حظ اُٹھایا۔
26 تَو بھی وہ نافرمان ہو کر تُجھ سے باغی ہُوئےاور اُنہوں نے تیری شرِیعت کو پِیٹھ پِیچھے پھینکااور تیرے نبیوں کو جو اُن کے خِلاف گواہی دیتے تھےتاکہ اُن کو تیری طرف پِھرا لائیں قتل کِیااور اُنہوں نے غُصّہ دِلانے کے بڑے بڑے کامکِئے۔
27 اِس لِئے تُو نے اُن کو اُن کے دُشمنوں کے ہاتھ میں کردِیاجِنہوں نے اُن کو ستایااور اپنے دُکھ کے وقت میں جب اُنہوں نے تُجھ سےفریاد کیتو تُو نے آسمان پر سے سُن لِیااور اپنی گُوناگُون رحمتوں کے مُطابِق اُن کوچُھڑانےوالے دِئےجِنہوں نے اُن کو اُن کے دُشمنوں کے ہاتھ سےچُھڑایا۔
28 لیکن جب اُن کو آرام مِلا تو اُنہوں نے پِھر تیرے آگےبدکاری کیاِس لِئے تُو نے اُن کو اُن کے دُشمنوں کے قبضہ میںچھوڑ دِیا سو وہ اُن پر مُسلّط رہےتَو بھی جب وہ رجُوع لائے اور تُجھ سے فریاد کیتو تُو نے آسمان پرسے سُن لِیا اور اپنی رحمتوں کے مُطابِقاُن کو بار بارچُھڑایا۔
29 اور تُو نے اُن کے خِلاف گواہی دی تاکہ اپنی شرِیعت کیطرف اُن کو پھیر لائےپر اُنہوں نے گھمنڈ کِیا اورتیرے فرمان نہ مانےبلکہ تیرے احکام کے برخِلاف گُناہ کِیا (جِن کو اگرکوئی مانے تو اُن کے سبب سے جِیتا رہے گا)اور اپنے کندھے کو ہٹا کر گردن کش بن گئے اورنہ سُنا۔
30 تَو بھی تُو بُہت برسوں تک اُن کی برداشت کرتا رہااوراپنی رُوح سے اپنے نبیوں کی معرفت اُن کےخِلاف گواہی دیتا رہاتَو بھی اُنہوں نے کان نہ لگایااِس لِئے تُونے اُن کو اَور مُلکوں کے لوگوں کے ہاتھمیں کر دِیا۔
31 باوُجُود اِس کے تُو نے اپنی گُوناگُون رحمتوں کے باعِثاُن کو نابُود نہ کر دِیااور نہ اُن کو ترک کِیا کیونکہ تُو رحِیم و کرِیم خُدا ہے۔
32 سو اب اَے ہمارے خُدا بزُرگاور قادِر و مُہِیب خُداجو عہد و رحمت کو قائِم رکھتا ہےوہ دُکھ جو ہم پر اورہمارے بادشاہوں پر اور ہمارےسرداروں اور ہمارے کاہِنوںپر اور ہمارےنبِیوںاور ہمارے باپ دادا پر اور تیرے سب لوگوں پراسُور کے بادشاہوں کے زمانہ سے آج تک پڑاہےسو تیرے حضُور ہلکا نہ معلُوم ہو۔
33 تَو بھی جو کُچھ ہم پر آیا ہے اُس سب میں تُو عادِل ہےکیونکہ تُو سچّائی سے پیش آیا پر ہم نے شرارت کی۔
34 اور ہمارے بادشاہوں اور سرداروں اور ہمارے کاہِنوںاور باپ دادا نےنہ تو تیری شرِیعت پر عمل کِیا اور نہ تیرے احکام اورشہادتوں کو مانا جِن سے تُو اُن کے خِلافگواہی دیتا رہا۔
35 کیونکہ اُنہوں نے اپنی مملکت میں اور تیرے بڑےاِحسان کے وقت جو تُو نے اُن پر کِیااور اِس وسِیع اور زرخیزمُلک میں جو تُو نے اُن کےحوالہ کر دِیا تیری عِبادت نہ کی اور نہ وہ اپنیبدکارِیوں سے باز آئے۔
36 دیکھ آج ہم غُلام ہیں بلکہ اُسی مُلک میں جو تُونےہمارے باپ دادا کو دِیا کہ اُس کا پَھل اور پَیداوارکھائیں سو دیکھ ہم اُسی میں غُلام ہیں۔
37 وہ اپنی کثِیر پَیداوار اُن بادشاہوں کو دیتا ہےجِن کوتُو نے ہمارے گُناہوں کے سبب سے ہم پرمُسلّط کِیا ہےوہ ہمارے جِسموں اور ہماری مواشی پر بھی جَیسا چاہتےہیں اِختیار رکھتے ہیںاور ہم سخت مُصِیبت میں ہیں۔
38 اِن سب باتوں کے سبب سے ہم سچّا عہد کرتے اور لِکھ بھی دیتے ہیں اور ہمارے اُمرا اور ہمارے لاوی اور ہمارے کاہِن اُس پر مُہر کرتے ہیں۔