نحمیاہ 4:2-8 URD

2 اور وہ اپنے بھائیوں اور سامرِ یہ کے لشکر کے آگے یُوں کہنے لگا کہ یہ کمزور یہُودی کیا کر رہے ہیں؟ کیا یہ اپنے گِرد مورچہ بندی کریں گے؟ کیا وہ قُربانی چڑھائیں گے؟کیا وہ ایک ہی دِن میں سب کُچھ کر چُکیں گے؟ کیا وہ جلے ہُوئے پتّھروں کو کُوڑے کے ڈھیروں میں سے نِکال کر پِھرنئے کر دیں گے؟۔

3 اور طُوبیا ہ عمُّونی اُس کے پاس کھڑا تھا ۔ سو وہ کہنے لگا جو کُچھ وہ بنا رہے ہیں اگر اُس پر لومڑی چڑھ جائے تو وہ اُن کی پتّھر کی شہر پناہ کو گِرا دے گی۔

4 سُن لے اَے ہمارے خُدا کیونکہ ہماری حقارت ہوتی ہے اور اُن کی ملامت اُن ہی کے سر پر ڈال اور اسِیری کے مُلک میں اُن کو غارت گروں کے حوالہ کر دے۔

5 اور اُن کی بدی کو نہ ڈھانک اور اُن کی خطا تیرے حضُورسے مِٹائی نہ جائے کیونکہ اُنہوں نے مِعماروں کے سامنے تُجھے غُصّہ دِلایا ہے۔

6 غرض ہم دِیوار بناتے رہے اور ساری دِیوار آدھی بُلندی تک جوڑی گئی کیونکہ لوگ دِل لگا کر کام کرتے تھے۔

7 پر جب سنبلّط اور طُوبیا ہ اورعربوں اورعمُّونیوں اور اشدُودیوں نے سُنا کہ یروشلیِم کی فصِیل مرمّت ہوتی جاتی ہے اور دراڑیں بند ہونے لگِیں تو وہ جل گئے۔

8 اور سبھوں نے مِل کر بندِش باندھی کہ آ کر یروشلیِم سے لڑیں اور وہاں پریشانی پَیدا کر دیں۔