7 سب ندیاں سمُندر میں گِرتی ہیں پر سمُندر بھر نہیں جاتا ۔ ندیاں جہاں سے نِکلتی ہیں اُدھر ہی کو پِھرجاتی ہیں۔
8 سب چِیزیں ماندگی سے پُر ہیں ۔ آدمی اِس کا بیان نہیں کر سکتا آنکھ دیکھنے سے آسُودہ نہیں ہوتی اور کان سُننے سے نہیں بھرتا۔
9 جو ہُؤا وُہی پِھر ہو گا اور جو چِیزبن چُکی ہے وُہی ہے جو بنائی جائے گی اور دُنیا میں کوئی چِیز نئی نہیں۔
10 کیا کوئی چِیز اَیسی ہے جِس کی بابت کہا جاتا ہے کہ دیکھو یہ تو نئی ہے؟ وہ تو سابِق میں ہم سے پیشتر کے زمانوں میں مَوجُود تھی۔
11 اگلوں کی کوئی یادگار نہیں اور آنے والوں کی اپنے بعدکے لوگوں کے درمِیان کوئی یاد نہ ہو گی۔
12 مَیں واعِظ یروشلِیم میں بنی اِسرائیل کا بادشاہ تھا۔
13 اورمَیں نے اپنا دِل لگایا کہ جو کُچھ آسمان کے نِیچے کِیا جاتا ہے اُس سب کی تفتِیش و تحقِیق کرُوں ۔خُدانے بنی آدم کو یہ سخت دُکھ دِیا ہے کہ وہ مشقّت میں مُبتلارہیں۔