20 اور یہ بھی کہنا کہ تیرا خادِم یعقُوب خُود بھی ہمارے پِیچھے پِیچھے آرہا ہے ۔ اُس نے یہ سوچا کہ مَیں اِس نذرانہ سے جو مُجھ سے پہلے وہاں جائے گا اُسے راضی کر لُوں ۔ تب اُس کا مُنہ دیکُھوں گا۔ شاید یُوں وہ مُجھ کو قبُول کرے۔
21 چُنانچہ وہ نذرانہ اُس کے آگے آگے پار گیا پر وہ خُود اُس رات اپنے ڈیرے میں رہا۔
22 اور وہ اُسی رات اُٹھا اور اپنی دونوں بِیویوں دونوں لَونڈیوں اور گیارہ بیٹوں کو لے کر اُن کو یبوق کے گھاٹ سے پار اُتارا۔
23 اور اُن کو لے کر ندی پار کرایا اور اپنا سب کُچھ پار بھیج دِیا۔
24 اور یعقُوب اکیلا رہ گیااور پَو پھٹنے کے وقت تک ایک شخص وہاں اُس سے کُشتی لڑتا رہا۔
25 جب اُس نے دیکھا کہ وہ اُس پر غالِب نہیں ہوتاتو اُس کی ران کو اندر کی طرف سے چُھؤا اور یعقُوب کی ران کی نس اُس کے ساتھ کُشتی کرنے میں چڑھ گئی۔
26 اور اُس نے کہا مُجھے جانے دے کیونکہ پَو پھٹ چلی ۔یعقُوب نے کہا کہ جب تک تُو مُجھے برکت نہ دے مَیں تُجھے جانے نہیں دُوں گا۔