1 خُدا نے اِبتدا میں زمِین و آسمان کو پَیدا کِیا۔
2 اور زمِین وِیران اور سُنسان تھی اور گہراؤ کے اُوپر اندھیرا تھا اور خُدا کی رُوح پانی کی سطح پر جُنبِش کرتی تھی۔
3 اور خُدا نے کہا کہ رَوشنی ہو جا اور رَوشنی ہو گئی۔
4 اور خُدا نے دیکھا کہ رَوشنی اچھّی ہے اور خُدا نے رَوشنی کو تارِیکی سے جُدا کِیا۔
5 اور خُدا نے رَوشنی کو تو دِن کہا اور تارِیکی کو رات اور شام ہُوئی اور صُبح ہُوئی ۔ سو پہلا دِن ہُؤا۔
6 اور خُدا نے کہا کہ پانیوں کے درمیان فضا ہو تاکہ پانی پانی سے جُدا ہو جائے۔
7 پس خُدا نے فضا کو بنایا اور فضا کے نِیچے کے پانی کو فضا کے اُوپر کے پانی سے جُدا کِیا اور اَیسا ہی ہُؤا۔
8 اور خُدا نے فضا کو آسمان کہا اور شام ہُوئی اور صُبح ہُوئی ۔ سو دُوسرا دِن ہُؤا۔
9 اور خُدا نے کہا کہ آسمان کے نِیچے کا پانی ایک جگہ جمع ہوکہ خُشکی نظر آئے اور اَیسا ہی ہُؤا۔
10 اور خُدا نے خُشکی کو زمِین کہا اور جو پانی جمع ہو گیا تھا اُس کو سمُندر اور خُدا نے دیکھا کہ اچھّا ہے۔
11 اور خُدا نے کہا کہ زمِین گھاس اور بیِج دار بوٹِیوں کو اورپَھل دار درختوں کو جو اپنی اپنی جِنس کے مُوافِق پَھلیں اور جو زمِین پر اپنے آپ ہی میں بیِج رکھّیں اُگائے اور اَیسا ہی ہُؤا۔
12 تب زمِین نے گھاس اور بوٹِیوں کو جو اپنی اپنی جِنس کے مُوافِق بیِج رکھّیں اورپَھل دار درختوں کو جِن کے بیِج اُن کی جِنس کے مُوافِق اُن میں ہیں اُگایا اور خُدا نے دیکھا کہ اچھّاہے۔
13 اور شام ہُوئی اور صُبح ہُوئی ۔ سو تِیسرا دِن ہُؤا۔
14 اور خُدا نے کہا کہ فلک پر نیّرہوں کہ دِن کو رات سے الگ کریں اور وہ نِشانوں اور زمانوں اور دِنوں اور برسوں کے اِمتیاز کے لِئے ہوں۔
15 اور وہ فلک پر انوار کے لِئے ہوں کہ زمِین پر رَوشنی ڈالیں اور اَیسا ہی ہُؤا۔
16 سو خُدا نے دو بڑے نیّر بنائے ۔ ایک نیّرِ اکبر کہ دِن پر حُکم کرے اور ایک نیّرِ اصغر کہ رات پر حُکم کرے اور اُس نے سِتاروں کو بھی بنایا۔
17 اور خُدا نے اُن کو فلک پر رکھّا کہ زمِین پر رَوشنی ڈالیں۔
18 اور دِن پر اور رات پر حُکم کریں اور اُجالے کو اندھیرے سے جُدا کریں اور خُدا نے دیکھا کہ اچھّا ہے۔
19 اور شام ہُوئی اور صُبح ہُوئی ۔ سو چَوتھا دِن ہُؤا۔
20 اور خُدا نے کہا کہ پانی جان داروں کو کثرت سے پَیدا کرے اور پرِندے زمِین کے اُوپر فضا میں اُڑیں۔
21 اور خُدا نے بڑے بڑے دریائی جانوروں کو اور ہر قِسم کے جان دار کو جو پانی سے بکثرت پَیدا ہوئے تھے اُن کی جِنس کے مُوافِق اور ہر قِسم کے پرِندوں کو اُن کی جِنس کے مُوافِق پَیدا کِیا اور خُدا نے دیکھا کہ اچھّا ہے۔
22 اور خُدا نے اُن کو یہ کہہ کر برکت دی کہ پَھلو اور بڑھو اور اِن سمُندروں کے پانی کو بھر دو اور پرِندے زمِین پربہت بڑھ جائیں۔
23 اور شام ہُوئی اور صُبح ہُوئی ۔ سو پانچواں دِن ہُؤا۔
24 اور خُدا نے کہا کہ زمِین جان داروں کو اُن کی جِنس کے مُوافِق چَوپائے اور رینگنے والے جان دار اور جنگلی جانور اُن کی جِنس کے مُوافِق پَیدا کرے اور اَیسا ہی ہُؤا۔
25 اور خُدا نے جنگلی جانوروں اور چَوپایوں کو اُن کی جِنس کے مُوافِق اور زمِین کے رینگنے والے جان داروں کو اُن کی جِنس کے مُوافِق بنایا اور خُدا نے دیکھا کہ اچھّاہے۔
26 پِھر خُدا نے کہا کہ ہم اِنسان کو اپنی صُورت پر اپنی شبِیہ کی مانِند بنائیں اوروہ سمُندر کی مچھلیوں اور آسمان کے پرِندوں اور چَوپایوں اور تمام زمِین اور سب جان داروں پر جو زمِین پر رینگتے ہیں اِختیار رکھّیں۔
27 اور خُدا نے اِنسان کو اپنی صُورت پر پَیدا کِیا ۔ خُدا کی صُورت پر اُس کو پَیدا کِیا ۔ نر و ناری اُن کو پَیدا کِیا۔
28 اور خُدا نے اُن کو برکت دی اور کہا کہ پَھلو اور بڑھو اور زمِین کو معمُور و محکُوم کرو اور سمُندر کی مچھلیوں اور ہوا کے پرِندوں اور کُل جانوروں پر جو زمِین پر چلتے ہیں اِختیار رکھّو۔
29 اور خُدا نے کہا کہ دیکھو مَیں تمام رُویِ زمِین کی کُل بیِج دار سبزی اور ہر درخت جِس میں اُس کا بیِج دار پَھل ہو تُم کو دیتا ہُوں۔یہ تُمہارے کھانے کو ہوں۔
30 اور زمِین کے کُل جانوروں کے لِئے اور ہوا کے کُل پرِندوں کے لِئے اور اُن سب کے لِئے جو زمِین پر رینگنے والے ہیں جِن میں زِندگی کا دَم ہے کُل ہری بوٹِیاں کھانے کو دیتا ہُوں اور اَیسا ہی ہُؤا۔
31 اور خُدا نے سب پر جو اُس نے بنایا تھا نظر کی اور دیکھا کہ بہت اچھّا ہے اور شام ہُوئی اور صُبح ہُوئی ۔ سو چھٹا دِن ہُؤا۔