3 اور اُس نے اِن کو جلَوداروں کے سردار کے گھر میں اُسی جگہ جہاں یُوسف حراست میں تھا قَیدخانہ میں نظربند کرا دِیا۔
4 جلَوداروں کے سردار نے اُن کو یُوسف کے حوالہ کِیا اور وہ اُن کی خِدمت کرنے لگا اور وہ ایک مُدّت تک نظربند رہے۔
5 اور شاہِ مِصر کے ساقی اور نان پَز دونوں نے جو قَیدخانہ میں نظربند تھے ایک ہی رات میں اپنے اپنے ہونہار کے مُطابِق ایک ایک خواب دیکھا۔
6 اور یُوسف صُبح کو اُن کے پاس اندر آیا اور دیکھا کہ وہ اُداس ہیں۔
7 اور اُس نے فِرعون کے حاکِموں سے جو اُس کے ساتھ اُس کے آقا کے گھر میں نظربند تھے پُوچھا کہ آج تُم کیوں اَیسے اُداس نظر آتے ہو؟۔
8 اُنہوں نے اُس سے کہا ہم نے ایک خواب دیکھا ہے جِس کی تعبِیر کرنے والا کوئی نہیں ۔یُوسف نے اُن سے کہا کیا تعبِیر کی قُدرت خُدا کو نہیں؟ مُجھے ذرا وہ خواب بتاؤ۔
9 تب سردار ساقی نے اپنا خواب یُوسف سے بیان کِیا ۔ اُس نے کہا مَیں نے خواب میں دیکھا کہ انگُور کی بیل میرے سامنے ہے۔