20 اُس نے فی الفَور اُن کو بُلایا اور وہ اپنے باپ زبد ی کو کشتی پر مزدُوروں کے ساتھ چھوڑ کر اُس کے پِیچھے ہو لِئے۔ ایک بدرُوح گرفتہ آدمی (لُوقا۴:۳۱-۳۷)
21 پِھروہ کفرنحُو م میں داخِل ہُوئے اور وہ فی الفَور سبت کے دِن عِبادت خانہ میں جا کر تعلِیم دینے لگا۔
22 اور لوگ اُس کی تعلِیم سے حَیران ہُوئے کیونکہ وہ اُن کو فقِیہوں کی طرح نہیں بلکہ صاحبِ اِختیار کی طرح تعلِیم دیتا تھا۔
23 اور فی الفَور اُن کے عِبادت خانہ میں ایک شخص مِلا جِس میں ناپاک رُوح تھی ۔ وہ یُوں کہہ کر چِلاّیا۔
24 کہ اَے یِسُو ع ناصری! ہمیں تُجھ سے کیا کام؟ کِیا تُو ہم کو ہلاک کرنے آیا ہے؟ مَیں تُجھے جانتا ہُوں کہ تُو کَون ہے ۔ خُدا کا قدُّوس ہے۔
25 یِسُو ع نے اُسے جِھڑک کر کہا چُپ رہ اور اِس میں سے نِکل جا۔
26 پس وہ ناپاک رُوح اُسے مروڑ کر اور بڑی آواز سے چِلاّ کر اُس میں سے نِکل گئی۔