اِستِثنا 22:25-30 URD

25 پر اگر اُس آدمی کو وُہی لڑکی جِس کی نِسبت ہو چُکی ہو کِسی مَیدان یا کھیت میں مِل جائے اور وہ آدمی جبراً اُس سے صُحبت کرے تو فقط وہ آدمی ہی جِس نے صُحبت کی مار ڈالا جائے۔

26 پر اُس لڑکی سے کُچھ نہ کرنا کیونکہ لڑکی کا اَیسا گُناہ نہیں جِس سے وہ قتل کے لائِق ٹھہرے اِس لِئے کہ یہ بات اَیسی ہے جَیسے کوئی اپنے ہمسایہ پر حملہ کرے اور اُسے مار ڈالے۔

27 کیونکہ وہ لڑکی اُسے مَیدان میں مِلی اور وہ منسُوبہ لڑکی چِلاّئی بھی پر وہاں کوئی اَیسا نہ تھا جو اُسے چُھڑاتا۔

28 اگر کِسی آدمی کو کوئی کُنواری لڑکی مِل جائے جِس کی نِسبت نہ ہُوئی ہو اور وہ اُسے پکڑ کر اُس سے صُحبت کرے اور دونوں پکڑے جائیں۔

29 تو وہ مَرد جِس نے اُس سے صُحبت کی ہو لڑکی کے باپ کو چاندی کی پچاس مِثقال دے اور وہ لڑکی اُس کی بِیوی بنے کیونکہ اُس نے اُسے بے حُرمت کِیا اور وہ اُسے اپنی زِندگی بھر طلاق نہ دینے پائے۔

30 کوئی شخص اپنے باپ کی بِیوی سے بیاہ نہ کرے اور اپنے باپ کے دامن کو نہ کھولے۔