اِستِثنا 25:1-7 URD

1 اگر لوگوں میں کِسی طرح کا جھگڑا ہو اور وہ عدالت میں آئیں تاکہ قاضی اُن کا اِنصاف کریں تو وہ صادِق کو بے گُناہ ٹھہرائیں اور شرِیر پر فتویٰ دیں۔

2 اور اگر وہ شرِیر پِٹنے کے لائِق نِکلے تو قاضی اُسے زمِین پر لِٹوا کر اپنی آنکھوں کے سامنے اُس کی شرارت کے مُطابِق اُسے گِن گِن کر کوڑے لگوائے۔

3 وہ اُسے چالِیس کوڑے لگائے ۔ اِس سے زِیادہ نہ مارے تا نہ ہو کہ اِس سے زِیادہ کوڑے لگانے سے تیرا بھائی تُجھ کو حقِیر معلُوم دینے لگے۔

4 تُو دائیں میں چلتے ہُوئے بَیل کا مُنہ نہ باندھنا۔ مُردہ بھائی کا حق

5 اگر کئی بھائی مِل کر ساتھ رہتے ہوں اور ایک اُن میں سے بے اَولاد مَر جائے تو اُس مرحُوم کی بِیوی کِسی اجنبی سے بیاہ نہ کرے بلکہ اُس کے شَوہر کا بھائی اُس کے پاس جا کر اُسے اپنی بِیوی بنا لے اور شَوہر کے بھائی کا جو حق ہے وہ اُس کے ساتھ ادا کرے۔

6 اور اُس عَورت کے جو پہلا بچّہ ہو وہ اِس آدمی کے مرحُوم بھائی کے نام کا کہلائے تاکہ اُس کا نام اِسرا ئیل میں سے مٹ نہ جائے۔

7 اور اگر وہ آدمی اپنی بھاوج سے بیاہ کرنا نہ چاہے تو اُس کی بھاوج پھاٹک پر بزُرگوں کے پاس جائے اور کہے میرا دیور اِسرا ئیل میں اپنے بھائی کا نام بحال رکھنے سے اِنکار کرتا ہے اور میرے ساتھ دیور کا حق ادا کرنا نہیں چاہتا۔