25 باہر وہ تلوار سے مَریں گےاور کوٹھریوں کے اندر خَوف سے۔جوان مَرد اور کُنواریاںدُودھ پِیتے بچّے اور پکّے بال والے سب یُوں ہی ہلاکہوں گے ۔
26 مَیں نے کہا مَیں اُن کو دُور دُور پراگندہ کرُوں گااور اُن کا تذکرہ نوعِ بشر میں سے مِٹاڈالوں گا
27 پر مُجھے دُشمن کی چھیڑ چھاڑ کا اندیشہ تھاکہ کہِیں مُخالِف اُلٹا سمجھ کریُوں نہ کہنے لگیں کہ ہمارے ہی ہاتھ بالا ہیںاور یہ سب خُداوند سے نہیں ہُؤا
28 وہ ایک اَیسی قَوم ہیں جو مصلحت سے خالی ہواُن میں کُچھ سمجھ نہیں
29 کاش وہ عقل مند ہوتے کہ اِس کو سمجھتےاَور اپنی عاقبت پر غَورکرتے!
30 کیونکر ایک آدمی ہزار کا پِیچھاکرتااور دو آدمی دس ہزار کو بھگا دیتےاگر اُن کی چٹان ہی اُن کو بیچ نہ دیتیاور خُداوند ہی اُن کو حَوالہ نہ کردیتا؟
31 کیونکہ اُن کی چٹان اَیسی نہیں جَیسی ہماری چٹانہے۔خواہ ہمارے دُشمن ہی کیوں نہ مُنصِف ہوں۔