حِزقی ایل 14:5-11 URD

5 تاکہ مَیں بنی اِسرائیل کو اُنہی کے خیالات میں پکڑُوں کیونکہ وہ سب کے سب اپنے بُتوں کے سبب سے مُجھ سے دُور ہو گئے ہیں۔

6 اِس لِئے تُو بنی اِسرائیل سے کہہ خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ تَوبہ کرو اور اپنے بُتوں سے باز آؤ اور اپنی تمام مکرُوہات سے مُنہ موڑو۔

7 کیونکہ ہر ایک جو بنی اِسرائیل میں سے یا اُن بے گانوں میں سے جو اِسرائیل میں رہتے ہیں مُجھ سے جُدا ہو جاتا ہے اور اپنے دِل میں اپنے بُت کو نصب کرتا ہے اور اپنی ٹھوکر کِھلانے والی بدکرداری کو اپنے سامنے رکھتا ہے اور نبی کے پاس آتا ہے کہ اُس کی معرفت مُجھ سے دریافت کرے اُس کو مَیں خُداوند آپ ہی جواب دُوں گا۔

8 اور میرا چِہرہ اُس کے خِلاف ہو گا اور مَیں اُس کو باعِثِ حَیرت و انگُشت نُما اور ضرب اُلمثل بناؤُں گا اور اپنے لوگوں میں سے کاٹ ڈالُوں گا اور تُم جانو گے کہ مَیں خُداوند ہُوں۔

9 اور اگر نبی فریب کھا کر کُچھ کہے تو مَیں خُداوند نے اُس نبی کو فریب دِیا اور مَیں اپنا ہاتھ اُس پر چلاؤُں گا اور اُسے اپنے اِسرائیلی لوگوں میں سے نابُود کر دُوں گا۔

10 اور وہ اپنی بدکرداری کی سزا کی برداشت کریں گے ۔ نبی کی بدکرداری کی سزا وَیسی ہی ہو گی جَیسی سوال کرنے والے کی بدکرداری کی۔

11 تاکہ بنی اِسرائیل پِھر مُجھ سے بھٹک نہ جائیں اور اپنی سب خطاؤں سے پِھر اپنے آپ کو ناپاک نہ کریں بلکہ خُداوند خُدا فرماتا ہے کہ وہ میرے لوگ ہوں اور مَیں اُن کا خُدا ہُوں۔