حِزقی ایل 24:1-7 URD

1 پِھر نویں برس کے دسویں مہِینے کی دسوِیں تارِیخ کو خُداوند کا کلام مُجھ پر نازِل ہُؤا۔

2 کہ اَے آدم زاد آج کے دِن ہاں اِسی دِن کا نام لِکھ رکھ ۔ شاہِ بابل نے عَین اِسی دِن یروشلیِم پر خُرُوج کِیا۔

3 اور اِس باغی خاندان کے لِئے ایک تمثِیل بیان کر اور اِن سے کہہ خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہایک دیگ چڑھا دے ہاں اُسے چڑھا اور اُسمیں پانی بھر دے۔

4 ٹُکڑے اُس میں اِکٹّھے کر ۔ہر ایک اچّھا ٹُکڑا یعنی ران اور شانہ اور اچھّیاچھّی ہڈِّیاں اُس میں بھر دے۔

5 اور گلّہ میں سے چُن چُن کر لےاور اُس کے نِیچے لکڑیوں کا ڈھیر لگا دے اورخُوب جوش دےتاکہ اُس کی ہڈِّیاں اُس میں خُوب اُبل جائیں۔

6 اِس لِئے خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ اُس خُونی شہر پر افسوس اور اُس دیگ پر جِس میں زنگ لگا ہے اور اُس کا زنگ اُس پر سے اُتارا نہیں گیا! ایک ایک ٹُکڑا کر کے اُس میں سے نِکال اور اُس پر قُرعہ نہ پڑے۔

7 کیونکہ اُس کا خُون اُس کے درمِیان ہے ۔ اُس نے اُسے صاف چٹان پر رکھّا ۔ زمِین پر نہیں گِرایا تاکہ خاک میں چُھپ جائے۔