حِزقی ایل 36:29-35 URD

29 اور مَیں تُم کو تُمہاری تمام ناپاکی سے چُھڑاؤُں گا اور اناج منگواؤُں گا اور اِفراط بخشُوں گا اور تُم پر قحط نہ بھیجُوں گا۔

30 اور مَیں درخت کے پَھلوں میں اور کھیت کے حاصِل میں افزایش بخشُوں گا یہاں تک کہ تُم آیندہ کو قَوموں کے درمِیان قحط کے سبب سے ملامت نہ اُٹھاؤ گے۔

31 تب تُم اپنی بُری روِش اور بد اعمالی کو یاد کرو گے اور اپنی بدکرداری و مکرُوہات کے سبب سے اپنی نظر میں گِھنَونے ٹھہرو گے۔

32 مَیں یہ تُمہاری خاطِر نہیں کرتا ہُوں خُداوند خُدا فرماتا ہے ۔ یہ تُم کو یاد رہے ۔ تُم اپنی راہوں کے سبب سے خجالت اُٹھاؤ اور شرمِندہ ہو اَے بنی اِسرائیل۔

33 خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ جِس دِن مَیں تُم کو تُمہاری تمام بدکرداری سے پاک کرُوں گا اُسی دِن تُم کو تُمہارے شہروں میں بساؤُں گا اور تُمہارے کھنڈر تعمِیر ہو جائیں گے۔

34 اور وہ وِیران زمِین جو تمام راہ گُذروں کی نظروں میں وِیران پڑی تھی جوتی جائے گی۔

35 اور وہ کہیں گے کہ یہ سرزمِین جو خراب پڑی تھی باغِ عدن کی مانِند ہو گئی اور اُجاڑ اور وِیران و خراب شہر مُحکِم اور آباد ہو گئے۔