29 اور جب مُوسیٰ شہادت کی دونوں لَوحیں اپنے ہاتھ میں لِئے ہُوئے کوہِ سِینا سے اُترا آتا تھا تو پہاڑ سے نِیچے اُترتے وقت اُسے خبر نہ تھی کہ خُداوند کے ساتھ باتیں کرنے کی وجہ سے اُس کا چِہرہ چمک رہا ہے۔
30 اور جب ہارُو ن اور بنی اِسرائیل نے مُوسیٰ پر نظر کی اور اُس کے چِہرہ کو چمکتے دیکھا تو اُس کے نزدِیک آنے سے ڈرے۔
31 تب مُوسیٰ نے اُن کو بُلایا اور ہارُو ن اور جماعت کے سب سردار اُس کے پاس لَوٹ آئے اور مُوسیٰ اُن سے باتیں کرنے لگا۔
32 اور بعد میں سب بنی اِسرائیل نزدِیک آئے اور اُس نے وہ سب احکام جو خُداوند نے کوہِ سِینا پر باتیں کرتے وقت اُسے دِئے تھے اُن کو بتائے۔
33 اور جب مُوسیٰ اُن سے باتیں کر چُکا تو اُس نے اپنے مُنہ پر نقاب ڈال لِیا۔
34 اور جب مُوسیٰ خُداوند سے باتیں کرنے کے لِئے اُس کے سامنے جاتا تو باہر نِکلنے کے وقت تک نقاب کو اُتارے رہتا تھا اور جو حُکم اُسے مِلتا تھا وہ اُسے باہر آکر بنی اِسرائیل کو بتا دیتا تھا۔
35 اور بنی اِسرائیل مُوسیٰ کے چِہرہ کو دیکھتے تھے کہ اُس کے چِہرہ کی جِلد چمک رہی ہے اور جب تک مُوسیٰ خُداوند سے باتیں کرنے نہ جاتا تب تک اپنے مُنہ پر نقاب ڈالے رہتا تھا۔