14 اور بنی اِسرائیل میں سے جو جو فِرعو ن کے بیگار لینے والوں کی طرف سے اِن لوگوں پر سردار مُقرّر ہُوئے تھے اُن پر مار پڑی اور اُن سے پُوچھا گیا کہ کیا سبب ہے کہ تُم نے پہلے کی طرح آج اور کل پُوری پُوری اِینٹیں نہیں بنوائیں؟۔
15 تب اُن سرداروں نے جو بنی اِسرائیل میں سے مُقرّر ہُوئے تھے فِرعو ن کے آگے جا کر فریاد کی اور کہا کہ تُو اپنے خادِموں سے اَیسا سلُوک کیوں کرتا ہے؟۔
16 تیرے خادِموں کو بُھس تو دِیا نہیں جاتا اور وہ ہم سے کہتے رہتے ہیں کہ اِینٹیں بناؤ اور دیکھ تیرے خادِم مار بھی کھاتے ہیں پر قصُور تیرے لوگوں کا ہے۔
17 اُس نے کہا تُم سب کاہِل ہو کاہِل ۔ اِسی لِئے تُم کہتے ہو کہ ہم کو جانے دے کہ خُداوند کے لِئے قُربانی کریں۔
18 سو اب تُم جاؤ کام کرو کیونکہ بُھس تُم کو نہیں مِلے گا اور اِینٹوں کو تُمہیں اُسی حِساب سے دینا پڑے گا۔
19 جب بنی اِسرائیل کے سرداروں سے یہ کہا گیا کہ تُم اپنی اِینٹوں اور روزمرّہ کے کام میں کُچھ بھی کمی نہیں کرنے پاؤ گے تو وہ جان گئے کہ وہ کیسے وبال میں پھنسے ہُوئے ہیں۔
20 جب وہ فِرعو ن کے پاس سے نِکلے آرہے تھے تو اُن کو مُوسیٰ اور ہارُون مُلاقات کے لِئے راستہ پر کھڑے مِلے۔