دانی ایل 10:8-14 URD

8 سو مَیں اکیلا رہ گیا اور یہ بڑی رویا دیکھی اور مُجھ میں تاب نہ رہی کیونکہ میری تازگی پژمُردگی سے بدل گئی اور میری طاقت جاتی رہی۔

9 پر مَیں نے اُس کی آواز اور باتیں سُنِیں اور مَیں اُس کی آواز اور باتیں سُنتے وقت مُنہ کے بل بھاری نِیند میں پڑ گیا اور میرا مُنہ زمِین کی طرف تھا۔

10 اور دیکھ ایک ہاتھ نے مُجھے چُھؤا اور مُجھے گُھٹنوں اور ہتھیلِیوں پر بِٹھایا۔

11 اور اُس نے مُجھ سے کہا اَے دانی ایل عزِیز مَرد جو باتیں مَیں تُجھ سے کہتا ہُوں سمجھ لے اور سِیدھا کھڑا ہو جا کیونکہ اب مَیں تیرے پاس بھیجا گیا ہُوں اور جب اُس نے مُجھ سے یہ بات کہی تو مَیں کانپتا ہُؤا کھڑا ہو گیا۔

12 تب اُس نے مُجھ سے کہا اَے دانی ایل خَوف نہ کر کیونکہ جِس روز سے تُو نے دِل لگایا کہ سمجھے اور اپنے خُدا کے حضُور عاجِزی کرے تیری باتیں سُنی گئِیں اور تیری باتوں کے سبب سے مَیں آیا ہُوں۔

13 پر فار س کی مملکت کے مُوَکّل نے اِکِّیس دِن تک میرا مُقابلہ کِیا ۔ پِھر مِیکائیل جو مُقرّب فرِشتوں میں سے ہے میری مدد کو پُہنچا اور مَیں شاہانِ فارس کے پاس رُکا رہا۔

14 پر اب مَیں اِس لِئے آیا ہُوں کہ جو کُچھ تیرے لوگوں پر آخِری ایّام میں آنے کو ہے تُجھے اُس کی خبر دُوں کیونکہ ہنُوز یہ رویا زمانۂِ دراز کے لِئے ہے۔