دانی ایل 2:29-35 URD

29 اَے بادشاہ تُو اپنے پلنگ پر لیٹا ہُؤا خیال کرنے لگا کہ آیندہ کو کیا ہو گا ۔ سو وہ جو رازوں کا کھولنے والا ہے تُجھ پر ظاہِر کرتا ہے کہ کیا کُچھ ہو گا۔

30 لیکن اِس راز کے مُجھ پر آشکار ہونے کا سبب یہ نہیں کہ مُجھ میں کِسی اَور ذی حیات سے زِیادہ حِکمت ہے بلکہ یہ کہ اِس کی تعبِیر بادشاہ سے بیان کی جائے اور تُو اپنے دِل کے تصوُّرات کو پہچانے۔

31 اَے بادشاہ تُو نے ایک بڑی مُورت دیکھی ۔ وہ بڑی مُورت جِس کی رَونق بے نِہایت تھی تیرے سامنے کھڑی ہُوئی اور اُس کی صُورت ہَیبت ناک تھی۔

32 اُس مُورت کا سر خالِص سونے کا تھا اُس کا سِینہ اور اُس کے بازُو چاندی کے۔ اُس کا شِکم اور اُس کی رانیں تانبے کی تھِیں۔

33 اُس کی ٹانگیں لوہے کی اور اُس کے پاؤں کُچھ لوہے کے اور کُچھ مِٹّی کے تھے۔

34 تُو اُسے دیکھتا رہا یہاں تک کہ ایک پتّھر ہاتھ لگائے بغَیر ہی کاٹا گیا اور اُس مُورت کے پاؤں پر جو لوہے اور مِٹّی کے تھے لگا اور اُن کو ٹُکڑے ٹُکڑے کر دِیا۔

35 تب لوہا اور مِٹّی اور تانبا اور چاندی اور سونا ٹُکڑے ٹُکڑے کِئے گئے اور تابستانی کھلِیہان کے بُھوسے کی مانِند ہُوئے اور ہوا اُن کو اُڑا لے گئی یہاں تک کہ اُن کا پتہ نہ مِلا اور وہ پتّھر جِس نے اُس مُورت کو توڑا ایک بڑا پہاڑ بن گیا اور تمام زمِین میں پَھیل گیا۔