غزلُ الغزلات 3:5-11 URD

5 اَے یروشلِیم کی بیٹیو!مَیں تُم کو غزالوں اور مَیدان کی ہرنِیوں کی قَسم دیتی ہُو ںکہ تُم میرے پِیارے کو نہ جگاؤ نہ اُٹھاؤجب تک کہ وہ اُٹھنا نہ چاہے۔

6 یہ کَون ہے جو مُر اور لُبان سےاور سَوداگروں کے تمام عِطروں سے مُعطّر ہوکربیابان سے دُھوئیں کے سُتُون کی مانِند چلا آتاہے؟

7 دیکھو یہ سُلیما ن کی پالکی ہے۔جِس کے ساتھ اِسرائیلی بہادُروں میں سےساٹھ پہلوان ہیں۔

8 وہ سب کے سب شمشِیرزن اور جنگ میں ماہِر ہیں۔رات کے خطرہ کے سبب سےہر ایک کی تلوار اُس کی ران پر لٹک رہی ہے۔

9 سُلیما ن بادشاہ نے لُبنا ن کی لکڑِیوں سےاپنے لِئے ایک پالکی بنوائی۔

10 اُس کے ڈنڈے چاندی کے بنوائے۔اُس کی نشِست سونے کی اور گدّی ارغوانی بنوائیاور اُس کے اندر کا فرشیروشلِیم کی بیٹِیوں نے عِشق سے مُرصّع کِیا۔

11 اَے صِیُّون کی بیٹیو! باہر نِکلو اور سُلیما ن بادشاہ کودیکھو۔اُس تاج کے ساتھ جو اُس کی ماں نے اُس کے بیاہکے دِناور اُس کے دِل کی شادمانی کے روز اُس کے سر پررکھّا۔