1 اَے امِیرزادی تیرے پاؤں جُوتِیوں میں کَیسےخُوب صُورت ہیں!تیری رانوں کی گولائی اُن زیوروں کی مانِندہےجِن کو کِسی اُستاد کارِیگر نے بنایا ہو۔
2 تیری ناف گول پِیالہ ہےجِس میں مِلائی ہُوئی مَے کی کمی نہیں۔تیرا پیٹ گیہُوں کا انبارہےجِس کے گِرداگِرد سوسن ہوں۔
3 تیری دونوں چھاتِیاں دو آہُو بچّے ہیں۔جو تَواَم پَیدا ہُوئے ہوں۔
4 تیری گردن ہاتھی دانت کا بُرج ہے۔تیری آنکھیں بَیت ربِیم کے پھاٹک کے پاس حسبو نکے چشمے ہیں۔تیری ناک لُبنا ن کے بُرج کی مِثال ہےجو دمشق کے رُخ بنا ہے۔
5 تیرا سر تُجھ پر کرمِل کی مانِند ہےاور تیرے سر کے بال ارغوانی ہیں۔بادشاہ تیری زُلفوں میں اسِیر ہے۔
6 اَے محبُوبہ! عَیش و عِشرت کے لِئےتُو کَیسی جمِیلہ اور جانفزاہے!
7 یہ تیری قامت کھجُور کی مانِندہےاور تیری چھاتِیاں انگُور کے گُچّھے ہیں۔
8 مَیں نے کہا مَیں اِس کھجُور پرچڑھُوں گااور اِس کی شاخوں کو پکڑُوں گا۔تیری چھاتِیاں انگُور کے گُچّھے ہوںاور تیرے سانس کی خُوشبُو سیب کی سی ہو
9 اور تیرا مُنہ بِہترِین شراب کی مانِندہوجو میرے محبُوب کی طرف سِیدھی چلی جاتی ہےاور سونے والوں کے ہونٹوں پر سے آہِستہ آہِستہ بہہجاتی ہے۔
10 مَیں اپنے محبُوب کی ہُوںاور وہ میرا مُشتاق ہے۔
11 اَے میرے محبُوب! چل ہم کھیتوں میں سَیرکریںاور گاؤں میں رات کاٹیں۔
12 پِھر تڑکے انگُورِستانوں میں چلیںاور دیکھیں کہ آیا تاک شگُفتہ ہے اور اُس میں پُھولنِکلے ہیںاور انار کی کلِیاں کِھلی ہیں یا نہیں۔وہاں مَیں تُجھے اپنی مُحبّت دِکھاؤُں گی۔
13 مردُم گیاہ کی خُوشبُو پَھیل رہی ہےاور ہمارے دروازوں پر ہر قِسم کے تر و خُشک میوے ہیںجو مَیں نے تیرے لِئے جمع کر رکھّے ہیں اَے میرےمحبُوب!