2 تو سنبلّط اور جشم نے مُجھے یہ کہلا بھیجا کہ آ ہم اونو کے مَیدان کے کِسی گاؤں میں باہم مُلاقات کریں پر وہ مُجھ سے بدی کرنے کی فِکر میں تھے۔
3 سو مَیں نے اُن کے پاس قاصِدوں سے کہلا بھیجا کہ مَیں بڑے کام میں لگا ہُوں اور آ نہیں سکتا ۔ میرے اِسے چھوڑ کر تُمہارے پاس آنے سے یہ کام کیوں مَوقُوف رہے؟۔
4 اُنہوں نے چار بار میرے پاس اَیسا ہی پَیغام بھیجااور مَیں نے اُن کو اِسی طرح کا جواب دِیا۔
5 پِھر سنبلّط نے پانچوِیں بار اُسی طرح سے اپنے نَوکرکو میرے پاس ہاتھ میں کُھلی چِٹّھی لِئے ہُوئے بھیجا۔
6 جِس میں لِکھا تھا کہاَور قَوموں میں یہ افواہ ہے اورجشمُو یِہی کہتا ہے کہ تیرااور یہُودیوں کااِرادہ بغاوت کرنے کا ہے ۔ اِسی سببسے تُو شہر پناہ بناتا ہے اور تُو اِن باتوں کے مُطابِق اُنکا بادشاہ بننا چاہتا ہے۔
7 اور تُو نے نبِیوں کو بھیمُقرّر کِیا کہ یروشلیِم میں تیرے حق میں مُنادی کریںاور کہیں کہ یہُودا ہ میں ایک بادشاہ ہے ۔ پس اِنباتوں کے مُطابِق بادشاہ کو اِطلاع کی جائے گی ۔سو اب آ ہم باہم مشورَہ کریں۔
8 تب مَیں نے اُس کے پاس کہلا بھیجا جو تُو کہتا ہے اِس طرح کی کوئی بات نہیں ہُوئی بلکہ تُو یہ باتیں اپنے ہی دِل سے بناتا ہے۔