4 اور خُدا نے دیکھا کہ رَوشنی اچھّی ہے اور خُدا نے رَوشنی کو تارِیکی سے جُدا کِیا۔
5 اور خُدا نے رَوشنی کو تو دِن کہا اور تارِیکی کو رات اور شام ہُوئی اور صُبح ہُوئی ۔ سو پہلا دِن ہُؤا۔
6 اور خُدا نے کہا کہ پانیوں کے درمیان فضا ہو تاکہ پانی پانی سے جُدا ہو جائے۔
7 پس خُدا نے فضا کو بنایا اور فضا کے نِیچے کے پانی کو فضا کے اُوپر کے پانی سے جُدا کِیا اور اَیسا ہی ہُؤا۔
8 اور خُدا نے فضا کو آسمان کہا اور شام ہُوئی اور صُبح ہُوئی ۔ سو دُوسرا دِن ہُؤا۔
9 اور خُدا نے کہا کہ آسمان کے نِیچے کا پانی ایک جگہ جمع ہوکہ خُشکی نظر آئے اور اَیسا ہی ہُؤا۔
10 اور خُدا نے خُشکی کو زمِین کہا اور جو پانی جمع ہو گیا تھا اُس کو سمُندر اور خُدا نے دیکھا کہ اچھّا ہے۔