پَیدایش 24:27-33 URD

27 اور کہا خُداوند میرے آقا ابرہام کا خُدا مُبارک ہو جِس نے میرے آقا کو اپنے کرم اور راستی سے محرُوم نہیں رکھّا اور مُجھے تو خُداوند ٹِھیک راہ پر چلا کر میرے آقا کے بھائِیوں کے گھر لایا۔

28 تب اُس لڑکی نے دَوڑ کر اپنی ماں کے گھر میں یہ سب حال کہہ سُنایا۔

29 اور رِبقہ کا ایک بھائی تھا جِس کا نام لابن تھا ۔ وہ باہر پانی کے چشمہ پر اُس آدمی کے پاس دَوڑا گیا۔

30 اور یُوں ہُؤا کہ جب اُس نے وہ نتھ دیکھی اور وہ کڑے بھی جو اُس کی بہن کے ہاتھوں میں تھے اور اپنی بہن رِبقہ کا بیان بھی سُن لِیا کہ اُس شخص نے مُجھ سے اَیسی اَیسی باتیں کہِیں تو وہ اُس آدمی کے پاس آیا اور دیکھا کہ وہ چشمہ کے نزدِیک اُونٹوں کے پاس کھڑا ہے۔

31 تب اُس سے کہا اَے تُو جو خُداوند کی طرف سے مُبارک ہے اندر چل ۔ باہر کیوں کھڑا ہے؟ مَیں نے گھر کو اور اُونٹوں کے لِئے بھی جگہ کو تیّار کر لِیا ہے۔

32 پس وہ آدمی گھر میں آیا اور اُس نے اُس کے اُونٹوں کو کھولا اور اُونٹوں کے لِئے بھوسا اور چارا اور اُس کے اور اُس کے ساتھ کے آدمِیوں کے پاؤں دھونے کو پانی دِیا۔

33 اور کھانا اُس کے آگے رکھّا گیا پر اُس نے کہا کہ مَیں جب تک اپنا مطلب بیان نہ کر لُوں نہیں کھاؤں گا۔اُس نے کہا اچھّا کہہ۔