56 اُس نے اُن سے کہا کہ مُجھے نہ روکو کیونکہ خُداوند نے میرا سفر مُبارک کِیا ہے ۔ مُجھے رُخصت کر دو تاکہ مَیں اپنے آقا کے پاس جاؤں۔
57 اُنہوں نے کہا ہم لڑکی کو بُلا کر پُوچھتے ہیں کہ وہ کیا کہتی ہے۔
58 تب اُنہوں نے رِبقہ کو بُلا کر اُس سے پُوچھا کیا تُو اِس آدمی کے ساتھ جائے گی؟اُس نے کہا جاؤں گی۔
59 تب اُنہوں نے اپنی بہن رِبقہ اور اُس کی دایہ اور ابرہام کے نوکر اور اُس کے آدمِیوں کو رُخصت کِیا۔
60 اور اُنہوں نے رِبقہ کو دُعا دی اور اُس سے کہااَے ہماری بہن تُو لاکھوں کی ماں ہواور تیری نسل اپنے کِینہ رکھنے والوں کے پھاٹک کیمالِک ہو۔
61 اور رِبقہ اور اُس کی سہیلِیاں اُٹھ کر اُونٹوں پر سوار ہُوئِیں اور اُس آدمی کے پِیچھے ہو لِیں ۔ سو وہ آدمی رِبقہ کو ساتھ لے کر روانہ ہُؤا۔
62 اور اِضحا ق بیر لَحی روئی سے ہو کر چلا آ رہا تھا کیونکہ وہ جنُوب کے مُلک میں رہتا تھا۔