43 سو اَے میرے بیٹے تُو میری بات مان اور اُٹھ کر حاران کو میرے بھائی لابن کے پاس بھاگ جا۔
44 اور تھوڑے دِن اُس کے ساتھ رہ جب تک کہ تیرے بھائی کی خفگی اُتر نہ جائے۔
45 یعنی جب تک تیرے بھائی کا قہر تیری طرف سے ٹھنڈا نہ ہو اور وہ اُس بات کو جو تُو نے اُس سے کی ہے بُھول نہ جائے ۔ تب مَیں تُجھے وہاں سے بُلوا بھیجوں گی ۔ مَیں ایک ہی دِن میں تم دونوں کو کیوں کھو بَیٹھوں؟۔
46 اور رِبقہ نے اِضحاق سے کہا مَیں حِتّی لڑکیوں کے سبب سے اپنی زِندگی سے تنگ ہُوں ۔ سو اگر یعقُوب حِتّی لڑکیوں میں سے جَیسی اِس مُلک کی لڑکیاں ہیں کِسی سے بیاہ کر لے تو میری زِندگی میں کیا لُطف رہے گا؟۔