26 اور اُس نے کہا مُجھے جانے دے کیونکہ پَو پھٹ چلی ۔یعقُوب نے کہا کہ جب تک تُو مُجھے برکت نہ دے مَیں تُجھے جانے نہیں دُوں گا۔
27 تب اُس نے اُس سے پُوچھا کہ تیرا کیا نام ہے؟اُس نے جواب دِیا یعقُوب۔
28 اُس نے کہا کہ تیرا نام آگے کو یعقُوب نہیں بلکہ اِسرائیل ہو گا کیونکہ تُو نے خُدا اور آدمِیوں کے ساتھ زور آزمائی کی اور غالِب ہُؤا۔
29 تب یعقُوب نے اُس سے کہا کہ مَیں تیری مِنّت کرتا ہُوں تُو مُجھے اپنا نام بتا دے ۔اُس نے کہا کہ تُو میرا نام کیوں پُوچھتا ہے؟ اور اُس نے اُسے وہاں برکت دی۔
30 اور یعقُوب نے اُس جگہ کا نام فنی ایل رکھّا اور کہا کہ مَیں نے خُدا کو رُوبرُو دیکھا تَو بھی میری جان بچی رہی۔
31 اور جب وہ فنی ایل سے گُذر رہا تھا تو آفتاب طلُوع ہُؤا اور وہ اپنی ران سے لنگڑاتا تھا۔
32 اِسی سبب سے بنی اِسرائیل اُس نس کو جو ران میں اندر کی طرف ہے آج تک نہیں کھاتے کیونکہ اُس شخص نے یعقُوب کی ران کی نس کو جو اندر کی طرف سے چڑھ گئی تھی چُھو دِیا تھا۔