11 سو میرا نذرانہ جو تیرے حضُور پیش ہُؤا اُسے قبُول کر لے کیونکہ خُدا نے مُجھ پر بڑا فضل کِیا ہے اور میرے پاس سب کُچھ ہے ۔ غرض اُس نے اُسے مجبور کِیا تب اُس نے اُسے لے لِیا۔
12 اور اُس نے کہا کہ اب ہم کُوچ کریں اور چل پڑیں اور مَیں تیرے آگے آگے ہو لُوں گا۔
13 اُس نے اُسے جواب دِیا میرا خُداوند جانتا ہے کہ میرے ساتھ نازُک بچّے اور دُودھ پِلانے والی بھیڑ بکریاں اور گائیں ہیں ۔ اگر اُن کو ایک دِن بھی حد سے زِیادہ ہنکائیں تو سب بھیڑ بکریاں مَر جائیں گی۔
14 سو میرا خُداوند اپنے خادِم سے پیشتر روانہ ہو جائے اور مَیں چَوپایوں اور بچّوں کی رفتار کے مُطابِق آہِستہ آہِستہ چلتا ہُؤا اپنے خُداوند کے پاس شعیر میں آ جاؤں گا۔
15 تب عیسو نے کہا کہ مرضی ہو تو مَیں جو لوگ میرے ہمراہ ہیں اُن میں سے تھوڑے تیرے ساتھ چھوڑتا جاؤں ۔اُس نے کہا اِس کی کیا ضرُورت ہے؟ میرے خُداوند کی نظرِکرم میرے لِئے کافی ہے۔
16 تب عیسو اُسی روز اُلٹے پاؤں شعیر کو لَوٹا۔
17 اور یعقُوب سفر کرتا ہُؤا سُکّات میں آیا اور اپنے لِئے ایک گھر بنایا اور اپنے چَوپایوں کے لِئے جھونپڑے کھڑے کِئے۔ اِسی سبب سے اِس جگہ کا نام سُکّات پڑ گیا۔