پَیدایش 41:6-12 URD

6 اُن کے بعد اَور سات پتلی اور پُوربی ہوا کی ماری مُرجھائی ہُوئی بالیں نِکلیِں۔

7 یہ پتلی بالیں اُن ساتوں موٹی اور بھری ہُوئی بالوں کو نِگل گئِیں اور فِرعو ن جاگ گیا اور اُسے معلُوم ہُؤا کہ یہ خواب تھا۔

8 اور صُبح کو یُوں ہُؤا کہ اُس کا جی گھبرایا ۔ تب اُس نے مِصر کے سب جادُوگروں اور سب دانِش مندوں کو بُلوا بھیجا اور اپنا خواب اُن کو بتایا پر اُن میں سے کوئی فِرعون کے آگے اُن کی تعبِیر نہ کر سکا۔

9 اُس وقت سردار ساقی نے فِرعو ن سے کہا کہ میری خطائیں آج مُجھے یاد آئِیں۔

10 جب فِرعون اپنے خادِموں سے ناراض تھا اور اُس نے مُجھے اور سردار نان پَز کو جلَوداروں کے سردار کے گھر میں نظربند کروا دِیا۔

11 تو مَیں نے اور اُس نے ایک ہی رات میں ایک ایک خواب دیکھا ۔ یہ خواب ہم نے اپنے اپنے ہونہار کے مُطابِق دیکھے۔

12 وہاں ایک عِبری جوان جلَوداروں کے سردار کا نوکر ہمارے ساتھ تھا ۔ ہم نے اُسے اپنے خواب بتائے اور اُس نے اُن کی تعبِیر کی اور ہم میں سے ہر ایک کو ہمارے خواب کے مُطابِق اُس نے تعِبیر بتائی۔