15 لیکن خَیر! کِسی بجانے والے کو میرے پاس لاؤ اور اَیسا ہُؤا کہجب اُس بجانے والے نے بجایا تو خُداوند کا ہاتھ اُس پر ٹھہرا۔
16 پس اُس نے کہا خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ اِس وادی میں خندق ہی خندق کھود ڈالو۔
17 کیونکہ خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ تُم نہ ہوا آتی دیکھو گے اور نہ مِینہ دیکھو گے تَو بھی یہ وادی پانی سے بھر جائے گی اور تُم بھی پِیو گے اور تُمہاری مواشی اور تُمہارے چَوپائے بھی۔
18 اور یہ خُداوند کے لِئے ایک ہلکی سی بات ہے ۔ وہ موآبِیوں کو بھی تُمہارے ہاتھ میں کر دے گا۔
19 اور تُم ہر فصِیل دار شہر اور عُمدہ شہر مار لو گے اور ہر اچّھے درخت کو کاٹ ڈالو گے اور پانی کے سب چشموں کو بھر دو گے اور ہر اچّھے کھیت کو پتّھروں سے خراب کر دو گے۔
20 سو صُبح کو قُربانی چڑھانے کے وقت اَیسا ہُؤا کہ ادُو م کی راہ سے پانی بہتا آیا اور وہ مُلک پانی سے بھر گیا۔
21 جب سب موآبِیوں نے یہ سُنا کہ بادشاہوں نے اُن سے لڑنے کو چڑھائی کی ہے تو وہ سب جو ہتھیار باندھنے کے قابِل تھے اور زِیادہ عُمر کے بھی اِکٹّھے ہو کر سرحد پر کھڑے ہو گئے۔