۲-سلاطِین 19 URD

بادشاہ یسعیاہ سے مشوَرہ لیتا ہے

1 جب حِزقیاہ بادشاہ نے یہ سُنا تو اپنے کپڑے پھاڑے اور ٹاٹ اوڑھ کر خُداوند کے گھر میں گیا۔

2 اور اُس نے گھر کے دِیوان الِیا قِیم اور شبناہ مُنشی اور کاہِنوں کے بزُرگوں کو ٹاٹ اُڑھا کر آمُوص کے بیٹے یسعیا ہ نبی کے پاس بھیجا۔

3 اور اُنہوں نے اُس سے کہا حِزقیاہ یُوں کہتا ہے کہ آج کا دِن دُکھ اور ملامت اور تَوہِین کا دِن ہے کیونکہ بچّے پَیدا ہونے پر ہیں لیکن وِلادت کی طاقت نہیں۔

4 شاید خُداوند تیرا خُدا ربشاقی کی سب باتیں سُنے جِس کو اُس کے آقا شاہِ اسُور نے بھیجا ہے کہ زِندہ خُدا کی تَوہِین کرے اور جو باتیں خُداوند تیرے خُدا نے سُنی ہیں اُن پر وہ ملامت کرے گا ۔ پس تُو اُس بقِیّہ کے لِئے جو مَوجُود ہے دُعا کر۔

5 پس حِزقیاہ بادشاہ کے مُلازِم یسعیا ہ کے پاس آئے۔

6 یسعیا ہ نے اُن سے کہا کہ تُم اپنے آقا سے یُوں کہنا کہ خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ تُو اُن باتوں سے جو تُو نے سُنی ہیں جِن سے شاہِ اسُور کے مُلازِموں نے میری تکفِیر کی ہے نہ ڈر۔

7 دیکھ! مَیں اُس میں ایک رُوح ڈال دُوں گا اور وہ ایک افواہ سُن کر اپنے مُلک کو لَوٹ جائے گا اور مَیں اُسے اُسی کے مُلک میں تلوار سے مَروا ڈالُوں گا۔

اسُوریوں کا دُوسرا دھمکی آمیز پَیغام

8 سو ربشاقی لَوٹ گیا اور اُس نے شاہِ اسُور کو لِبناہ سے لڑتے پایا کیونکہ اُس نے سُنا تھا کہ وہ لکِیس سے چلا گیا ہے۔

9 اور جب اُس نے کُوش کے بادشاہ تِرہا قہ کی بابت یہ کہتے سُنا کہ دیکھ وہ تُجھ سے لڑنے کو نِکلا ہے تو اُس نے پِھر حِزقیاہ کے پاس ایلچی روانہ کِئے اور کہا۔

10 کہ شاہِ یہُودا ہ حِزقیاہ سے یُوں کہنا کہ تیرا خُدا جِس پر تیرا بھروسا ہے تُجھے یہ کہہ کر فریب نہ دے کہ یروشلِیم شاہِ اسُور کے قبضہ میں نہیں کِیا جائے گا۔

11 دیکھ تُو نے سُنا ہے کہ اسُور کے بادشاہوں نے تمام ممالک کو بِالکُل غارت کر کے اُن کا کیا حال بنایا ہے ۔ سو کیا تُو بچا رہے گا؟۔

12 کیا اُن قَوموں کے دیوتاؤں نے اُن کو یعنی جَوزان اور حارا ن اور رصف اور بنی عدن جو تِلّسار میں تھے جِن کو ہمارے باپ دادا نے ہلاک کِیا چُھڑایا؟۔

13 حمات کا بادشاہ اور ارفاد کا بادشاہ اور شہر سِفروا ئِم اور ہینع اور عِواہ کا بادشاہ کہاں ہیں؟۔

14 حِزقیاہ نے ایلچیوں کے ہاتھ سے نامہ لِیا اور اُسے پڑھا اور حِزقیاہ نے خُداوند کے گھر میں جا کر اُسے خُداوند کے حضُور پَھیلا دِیا۔

15 اور حِزقیاہ نے خُداوند کے حضُور یُوں دُعا کی اَے خُداوند اِسرا ئیل کے خُدا کرُوبِیوں کے اُوپر بَیٹھنے والے تُو ہی اکیلا زمِین کی سب سلطنتوں کا خُدا ہے ۔ تُو ہی نے آسمان اور زمِین کو پَیدا کِیا۔

16 اَے خُداوند کان لگا اور سُن ۔ اَے خُداوند اپنی آنکھیں کھول اور دیکھ اور سنحیر یب کی باتوں کو جِن سے زِندہ خُدا کی تَوہِین کرنے کے لِئے اُس نے اِس آدمی کو بھیجا ہے سُن لے۔

17 اَے خُداوند! اسُور کے بادشاہوں نے در حقِیقت قَوموں کو اُن کے مُلکوں سمیت تباہ کِیا۔

18 اور اُن کے دیوتاؤں کو آگ میں ڈالا کیونکہ وہ خُدا نہ تھے بلکہ آدمِیوں کی دستکاری یعنی لکڑی اور پتّھر تھے اِس لِئے اُنہوں نے اُن کو نابُود کِیا ہے۔

19 سو اب اَے خُداوند ہمارے خُدا مَیں تیری مِنّت کرتا ہُوں کہ تُو ہم کو اُس کے ہاتھ سے بچا لے تاکہ زمِین کی سب سلطنتیں جان لیں کہ تُو ہی اکیلا خُداوند خُدا ہے۔

یسعیاہ کا پَیغام بادشاہ کے نام

20 تب یسعیا ہ بِن آمُوص نے حِزقیاہ کو کہلا بھیجا کہ خُداوند اِسرا ئیل کا خُدا یُوں فرماتا ہے چُونکہ تُو نے شاہِ اسُور سنحیر یب کے خِلاف مُجھ سے دُعا کی ہے مَیں نے تیری سُن لی۔

21 اِس لِئے خُداوند نے اُس کے حق میں یُوں فرمایا ہے کہ کُنواری دُختِر صِیُّون نے تُجھ کو حقِیر جانا اور تیرا مضحکہ اُڑایا ہے ۔ یروشلِیم کی بیٹی نے تُجھ پر سر ہِلایا ہے۔

22 تُو نے کِس کی تَوہِین و تکفِیر کی ہے؟ تُو نے کِس کے خِلاف اپنی آواز بُلند کی اور اپنی آنکھیں اُوپر اُٹھائِیں؟ اِسرا ئیل کے قدُّوس کے خِلاف۔

23 تُو نے اپنے قاصِدوں کے ذرِیعہ سے خُداوند کی تَوہِین کی اور کہا کہ مَیں بُہت سے رتھوں کو ساتھ لے کر پہاڑوں کی چوٹِیوں پر بلکہ لُبنا ن کے وسطی حِصّوں تک چڑھ آیا ہُوں اور مَیں اُس کے اُونچے اُونچے دیوداروں اور اچّھے سے اچّھے صنَوبر کے درختوں کو کاٹ ڈالُوں گا اور مَیں اُس کے دُور سے دُور مقام میں جہاں اُس کی زرخیز زمِین کا جنگل ہے گُھسا چلا جاؤُں گا۔

24 مَیں نے جگہ جگہ کا پانی کھود کھود کر پِیا ہے اور مَیں اپنے پاؤں کے تلوے سے مِصر کی سب ندیاں سُکھا ڈالُوں گا۔

25 کیا تُو نے نہیں سُنا کہ مُجھے یہ کِئے ہُوئے مُدّت ہُوئی اور مَیں نے اِسے قدِیم ایّام میں ٹھہرا دِیا تھا؟ اب مَیں نے اُسی کو پُورا کِیا ہے کہ تُو فصِیلدار شہروں کو اُجاڑ کر کھنڈر بنا دینے کے لِئے برپا ہو۔

26 اِسی سبب سے اُن کے باشِندے کمزور ہُوئے اور وہ گھبرا گئے اور شرمِندہ ہُوئے ۔ وہ مَیدان کی گھاس اور ہری پَود اور چھتوں پر کی گھاس اور اُس اناج کی مانِند ہو گئے جو بڑھنے سے پیشتر سُوکھ جائے۔

27 لیکن مَیں تیری نشِست اور آمد و رفت اور تیرا مُجھ پر جُھنجھلانا جانتا ہُوں۔

28 تیرے مُجھ پر جھنجھلانے کے سبب سے اور اِس لِئے کہ تیرا گھمنڈ میرے کانوں تک پُہنچا ہے مَیں اپنی نکیل تیری ناک میں اور اپنی لگام تیرے مُنہ میں ڈالُوں گا اور تُو جِس راہ سے آیا ہے مَیں تُجھے اُسی راہ سے واپس لَوٹا دُوں گا۔

29 اور تیرے لِئے یہ نِشان ہو گا کہ تُم اِس سال وہ چِیزیں جو ازخُود اُگتی ہیں اور دُوسرے سال وہ چِیزیں جو اُن سے پَیدا ہوں کھاؤ گے اور تِیسرے سال تُم بونا اور کاٹنا اور تاکِستان لگا کر اُن کا پَھل کھانا۔

30 اور وہ بقِیّہ جو یہُودا ہ کے گھرانے سے بچ رہا ہے پِھر نِیچے کی طرف جڑ پکڑے گا اور اُوپر کی طرف پَھل لائے گا۔

31 کیونکہ ایک بقِیّہ یروشلِیم سے اور وہ جو بچ رہے ہیں کوہِ صِیُّون سے نِکلیں گے ۔ خُداوند کی غیُوری یہ کر دِکھائے گی۔

32 سو خُداوند شاہِ اسُور کے حق میں یُوں فرماتا ہے کہ وہ اِس شہر میں آنے یا یہاں تِیر چلانے نہ پائے گا ۔ وہ نہ تو سِپر لے کر اُس کے سامنے آنے اور نہ اُس کے مُقابِل دمدمہ باندھنے پائے گا۔

33 بلکہ خُداوند فرماتا ہے کہ جِس راہ سے وہ آیا اُسی راہ سے لَوٹ جائے گا اور اِس شہر میں آنے نہ پائے گا۔

34 کیونکہ مَیں اپنی خاطِر اور اپنے بندہ داؤُد کی خاطِر اِس شہر کی حِمایت کرُوں گا تاکہ اِسے بچا لُوں۔

35 سو اُسی رات کو خُداوند کے فرِشتہ نے نِکل کر اسُور کی لشکرگاہ میں ایک لاکھ پچاسی ہزار آدمی مار ڈالے اور صُبح کو جب لوگ سویرے اُٹھے تو دیکھا کہ وہ سب مَرے پڑے ہیں۔

36 تب شاہِ اسُور سنحیر یب وہاں سے چلا گیا اور لَوٹ کر نِینو ہ میں رہنے لگا۔

37 اور جب وہ اپنے دیوتا نِسرُو ک کے مندِر میں پُوجا کر رہا تھا تو ادرمّلِک اور شَراضر نے اُسے تلوار سے قتل کِیا اور ارارا ط کی سرزمِین کو بھاگ گئے اور اُس کا بیٹا اسرحدُّو ن اُس کی جگہ بادشاہ ہُؤا۔

ابواب

1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25