۲-سلاطِین 6:30-33 URD

30 بادشاہ نے اُس عَورت کی باتیں سُن کر اپنے کپڑے پھاڑے ۔ اُس وقت وہ دِیوار پر چلا جاتا تھا اور لوگوں نے دیکھا کہ اندروار اُس کے تن پر ٹاٹ ہے۔

31 اور اُس نے کہا کہ اگر آج سافط کے بیٹے الِیشع کا سر اُس کے تن پر رہ جائے تو خُدا مُجھ سے اَیسا بلکہ اِس سے زِیادہ کرے۔

32 لیکن الِیشع اپنے گھر میں بَیٹھا رہا اور بزُرگ لوگ اُس کے ساتھ بَیٹھے تھےاور بادشاہ نے اپنے حضُور سے ایک شخص کو بھیجا پر اِس سے پہلے کہ وہ قاصِد اُس کے پاس آئے اُس نے بزُرگوں سے کہا تُم دیکھتے ہو کہ اُس قاتِل زادہ نے میرا سر اُڑا دینے کو ایک آدمی بھیجا ہے؟ سو دیکھو جب وہ قاصِد آئے تو دروازہ بند کر لینا اور مضبُوطی سے دروازہ کو اُس کے مُقابِل پکڑے رہنا ۔ کیا اُس کے پِیچھے پِیچھے اُس کے آقا کے پاؤں کی آہٹ نہیں؟۔

33 اور وہ اُن سے ہنُوز باتیں کر ہی رہا تھا کہ دیکھو وہ قاصِد اُس کے پاس آ پُہنچا اور اُس نے کہا کہ دیکھو یہ بلا خُداوند کی طرف سے ہے ۔ اب آگے مَیں خُداوند کی راہ کیوں تکُوں؟۔