1 اور اِس کے بعد اَیسا ہُؤا کہ داؤُد کے بیٹے ابی سلو م کی ایک خُوب صُورت بہن تھی جِس کا نام تمر تھا ۔ اُس پر داؤُد کا بیٹا امنُو ن عاشِق ہو گیا۔
2 اور امنُو ن اَیسا کُڑھنے لگا کہ وہ اپنی بہن تمر کے سبب سے بِیمار پڑ گیا کیونکہ وہ کُنواری تھی ۔ سو امنُو ن کو اُس کے ساتھ کُچھ کرنا دُشوار معلُوم ہُؤا۔
3 اور داؤُد کے بھائی سمِعہ کا بیٹا یُوند ب امنُو ن کا دوست تھا اور یُوند ب بڑا چالاک آدمی تھا۔
4 سو اُس نے اُس سے کہا اَے بادشاہ زادے! تُو کیوں دِن بدِن دُبلا ہوتا جاتا ہے؟ کیا تُو مُجھے نہیں بتائے گا؟تب امنُو ن نے اُس سے کہا کہ مَیں اپنے بھائی ابی سلو م کی بہن تمر پر عاشِق ہُوں۔