۲-سموئیل 24 URD

داؤُد مَردم شُماری کراتا ہے

1 اِس کے بعد خُداوند کا غُصّہ اِسرا ئیل پر پِھر بھڑکا اور اُس نے داؤُد کے دِل کو اُن کے خِلاف یہ کہہ کر اُبھارا کہ جا کر اِسرا ئیل اور یہُوداہ کو گِن۔

2 اور بادشاہ نے لشکر کے سردار یُوآب کو جو اُس کے ساتھ تھا حُکم کِیا کہ اِسرا ئیل کے سب قبِیلوں میں دان سے بیرسبع تک گشت کرو اور لوگوں کو گِنو تاکہ لوگوں کی تعداد مُجھے معلُوم ہو۔

3 تب یُوآب نے بادشاہ سے کہا کہ خُداوند تیرا خُدا اُن لوگوں کو خواہ وہ کِتنے ہی ہوں سَو گنا بڑھائے اور میرے مالِک بادشاہ کی آنکھیں اِسے دیکھیں پر میرے مالِک بادشاہ کو یہ بات کیوں بھاتی ہے؟۔

4 تَو بھی بادشاہ کی بات یُوآب اور لشکر کے سرداروں پر غالِب ہی رہی اور یُوآب اور لشکر کے سردار بادشاہ کے حضُور سے اِسرا ئیل کے لوگوں کا شُمار کرنے کو نِکلے۔

5 اور وہ یَردن پار اُترے اور اُس شہر کی د ہنی طرف عروعیر میں خَیمہ زن ہُوئے جو جد کی وادی میں یعزیر کی جانِب ہے۔

6 پِھر وہ جِلعا د اور تَحتیم حدسی کے عِلاقہ میں گئے اور دان یعن کو گئے اور گُھوم کر صَیدا تک پُہنچے۔

7 اور وہاں سے صُور کے قلعہ کو اور حوّیوں اور کنعانِیوں کے سب شہروں کو گئے اور یہُوداہ کے جنُوب میں بیرسبع تک نِکل گئے۔

8 چُنانچہ ساری مملکت میں گشت کر کے نَو مہِینے اور بِیس دِن کے بعد وہ یروشلیِم کو لَوٹے۔

9 اور یُوآب نے مَردم شُماری کی تعداد بادشاہ کو دی سو اِسرا ئیل میں آٹھ لاکھ بہادُر مَرد نِکلے جو شمشِیر زن تھے اور یہُوداہ کے مَرد پانچ لاکھ نِکلے۔

10 اور لوگوں کا شُمار کرنے کے بعد داؤُد کا دِل بے چَین ہُؤا اور داؤُد نے خُداوند سے کہا یہ جو مَیں نے کِیا سو بڑا گُناہ کِیا ۔ اب اَے خُداوند مَیں تیری مِنّت کرتا ہُوں کہ تُو اپنے بندہ کا گُناہ دُور کر دے کیونکہ مُجھ سے بڑی حماقت ہُوئی۔

11 سو جب داؤُد صُبح کو اُٹھا تو خُداوند کا کلام جاد پر جو داؤُد کا غَیب بِین تھا نازِل ہُؤا اور اُس نے کہا کہ۔

12 جا اور داؤُد سے کہہ خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ مَیں تیرے سامنے تِین بلائیں پیش کرتا ہُوں ۔ تُو اُن میں سے ایک کو چُن لے تاکہ مَیں اُسے تُجھ پر نازِل کرُوں۔

13 سو جاد نے داؤُد کے پاس جا کر اُس کو یہ بتایا اور اُس سے پُوچھا کیا تیرے مُلک میں سات برس قحط رہے یا تُو تِین مہِینے تک اپنے دُشمنوں سے بھاگتا پِھرے اور وہ تُجھے رگیدیں یا تیری مملکت میں تِین دِن تک مری ہو؟ سو تُو سوچ لے اور غَور کر لے کہ مَیں اُسے جِس نے مُجھے بھیجا ہے کیا جواب دُوں۔

14 داؤُد نے جاد سے کہا مَیں بڑے شِکنجہ میں ہُوں ۔ ہم خُداوند کے ہاتھ میں پڑیں کیونکہ اُس کی رحمتیں عظِیم ہیں پر مَیں اِنسان کے ہاتھ میں نہ پڑُوں۔

15 سو خُداوند نے اِسرا ئیل پر وبا بھیجی جو اُس صُبح سے لے کر وقتِ مُعیّنہ تک رہی اور دان سے بیرسبع تک لوگوں میں سے ستّر ہزار آدمی مر گئے۔

16 اور جب فرِشتہ نے اپنا ہاتھ بڑھایا کہ یروشلیِم کو ہلاک کرے تو خُداوند اُس وبا سے ملُول ہُؤا اور اُس فرِشتہ سے جو لوگوں کو ہلاک کر رہا تھا کہا یہ بس ہے ۔ اب اپنا ہاتھ روک لے ۔ اُس وقت خُداوند کا فرِشتہ یبُوسی اروناہ کے کھلِیہان کے پاس کھڑا تھا۔

17 اور داؤُد نے جب اُس فرِشتہ کو جو لوگوں کو مار رہا تھا دیکھا تو خُداوند سے کہنے لگا دیکھ گُناہ تو مَیں نے کِیا اور خطا مُجھ سے ہُوئی پر اِن بھیڑوں نے کیا کِیا ہے؟ سو تیرا ہاتھ میرے اور میرے باپ کے گھرانے کے خِلاف ہو۔

18 اُسی دِن جاد نے داؤُد کے پاس آ کر اُس سے کہا جا اور یبُوسی ارو ناہ کے کھلِیہان میں خُداوند کے لِئے ایک مذبح بنا۔

19 سو داؤُد جاد کے کہنے کے مُوافِق جَیسا خُداوند کا حُکم تھا گیا۔

20 اور ارو ناہ نے نِگاہ کی اور بادشاہ اور اُس کے خادِموں کو اپنی طرف آتے دیکھا ۔ سو ارو ناہ نِکلا اور زمِین پر سرنگُون ہو کر بادشاہ کے آگے سِجدہ کِیا۔

21 اور ارو ناہ کہنے لگا میرا مالِک بادشاہ اپنے بندہ کے پاس کیوں آیا؟داؤُد نے کہا یہ کھلِیہان تُجھ سے خرِیدنے اور خُداوند کے لِئے ایک مذبح بنانے آیا ہُوں تاکہ لوگوں میں سے وبا جاتی رہے۔

22 ارو ناہ نے داؤُد سے کہا میرا مالِک بادشاہ جو کُچھ اُسے اچّھا معلُوم ہو لے کر چڑھائے ۔ دیکھ سوختنی قُربانی کے لِئے بَیل ہیں اور دائیں چلانے کے اَوزار اور بَیلوں کا سامان اِیندھن کے لِئے ہیں۔

23 یہ سب کُچھ اَے بادشاہ ارو ناہ بادشاہ کی نذر کرتا ہے اور ارو ناہ نے بادشاہ سے کہا کہ خُداوند تیرا خُدا تُجھ کو قبُول فرمائے۔

24 تب بادشاہ نے ارو ناہ سے کہا نہیں بلکہ مَیں ضرُور قِیمت دے کر اُس کو تُجھ سے خرِیدُوں گا اور مَیں خُداوند اپنے خُدا کے حضُور اَیسی سوختنی قُربانیاں نہیں گُزرانُوں گا جِن پر میرا کُچھ خرچ نہ ہُؤا ہو ۔ سوداؤُد نے وہ کھلِیہان اور وہ بَیل چاندی کی پچاس مِثقالیں دے کر خرِیدے۔

25 اور داؤُد نے وہاں خُداوند کے لِئے مذبح بنایا اور سوختنی قُربانیاں اور سلامتی کی قُربانیاں چڑھائِیں اور خُداوند نے اُس مُلک کے بارہ میں دُعا سُنی اور وبا اِسرا ئیل میں سے جاتی رہی۔

ابواب

1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24