۲-سموئیل 13:17-23 URD

17 تب اُس نے اپنے ایک مُلازِم کو جو اُس کی خِدمت کرتا تھا بُلا کر کہا اِس عَورت کو میرے پاس سے باہر نِکال دے اور پِیچھے دروازہ کی چٹکنی لگا دے۔

18 اور وہ رنگ برنگ کا جوڑا پہنے ہُوئے تھی کیونکہ بادشاہوں کی کُنواری بیٹِیاں اَیسی ہی پوشاک پہنتی تِھیں ۔ غرض اُس کے خادِم نے اُس کو باہر کر دِیا اور اُس کے پِیچھے چٹکنی لگا دی۔

19 اور تمر نے اپنے سر پر خاک ڈالی اور اپنے رنگ برنگ کے جوڑے کو جو پہنے ہُوئے تھی چاک کِیا اور سر پر ہاتھ دھر کر روتی ہُوئی چلی۔

20 اُس کے بھائی ابی سلو م نے اُس سے کہا کیا تیرا بھائی امنُو ن تیرے ساتھ رہا ہے؟ خَیر اَے میری بہن اب چُپکی ہو رہ کیونکہ وہ تیرا بھائی ہے اور اِس بات کا غم نہ کر ۔ سو تمر اپنے بھائی ابی سلو م کے گھر میں بے کس پڑی رہی۔

21 اور جب داؤُد بادشاہ نے یہ سب باتیں سُنِیں تو نِہایت غُصّہ ہُؤا۔

22 اور ابی سلو م نے اپنے بھائی امنُو ن سے کُچھ بُرا بھلا نہ کہا کیونکہ ابی سلو م کو امنُو ن سے نفرت تھی اِس لِئے کہ اُس نے اُس کی بہن تمر کے ساتھ جبر کِیا تھا۔

23 اور اَیسا ہُؤا کہ پُورے دو سال کے بعد بھیڑوں کے بال کُترنے والے ابی سلو م کے ہاں بعل حصو ر میں تھے جو افرائِیم کے پاس ہے اور ابی سلو م نے بادشاہ کے سب بیٹوں کو دعوت دی۔