14 اور مَیں اُس کا باپ ہُوں گا اور وہ میرا بیٹا ہو گا ۔ اگر وہ خطا کرے تو مَیں اُسے آدمِیوں کی لاٹھی اَور بنی آدم کے تازِیانوں سے تنبِیہ کرُوں گا۔
15 پر میری رحمت اُس سے جُدانہ ہو گی جَیسے مَیں نے اُسے ساؤُل سے جُدا کِیا جِسے مَیں نے تیرے آگے سے دفع کِیا۔
16 اور تیرا گھر اور تیری سلطنت سدا بنی رہے گی ۔ تیرا تخت ہمیشہ کے لِئے قائِم کِیا جائے گا۔
17 جَیسی یہ سب باتیں اور یہ ساری رویا تھی وَیسا ہی ناتن نے داؤُد سے کہا۔
18 تب داؤُد بادشاہ اندر جا کر خُداوند کے آگے بَیٹھا اور کہنے لگا اَے مالِک خُداوند مَیں کَون ہُوں اور میرا گھرانا کیا ہے کہ تُو نے مُجھے یہاں تک پُہنچایا؟۔
19 تَو بھی اَے مالِک خُداوند یہ تیری نظر میں چھوٹی بات تھی کیونکہ توُ نے اپنے بندہ کے گھرانے کے حق میں بُہت مُدّت تک کا ذِکر کِیا ہے اور وہ بھی اَے مالِک خُداوند آدمِیوں کے طرِیقہ پر۔
20 اور داؤُد تُجھ سے اَور کیا کہہ سکتا ہے؟ کیونکہ اَے مالِک خُداوند تُو اپنے بندہ کو جانتا ہے۔