27 اور اُس سے باتیں کرتے کرتے وہ اندر گیا اور دیکھا کہ بہت سے لوگ جمع ہو گئے ہیں۔
28 اُس نے اُن سے کہا، ”آپ جانتے ہیں کہ کسی یہودی کے لئے کسی غیریہودی سے رفاقت رکھنا یا اُس کے گھر میں جانا منع ہے۔ لیکن اللہ نے مجھے دکھایا ہے کہ مَیں کسی کو بھی حرام یا ناپاک قرار نہ دوں۔
29 اِس وجہ سے جب مجھے بُلایا گیا تو مَیں اعتراض کئے بغیر چلا آیا۔ اب مجھے بتا دیجئے کہ آپ نے مجھے کیوں بُلایا ہے؟“
30 کُرنیلیُس نے جواب دیا، ”چار دن کی بات ہے کہ مَیں اِسی وقت دوپہر تین بجے دعا کر رہا تھا۔ اچانک ایک آدمی میرے سامنے آ کھڑا ہوا۔ اُس کے کپڑے چمک رہے تھے۔
31 اُس نے کہا، ’کُرنیلیُس، اللہ نے تمہاری دعا سن لی اور تمہاری خیرات کا خیال کیا ہے۔
32 اب کسی کو یافا بھیج کر شمعون کو بُلا لو جو پطرس کہلاتا ہے۔ وہ چمڑا رنگنے والے شمعون کا مہمان ہے۔ شمعون کا گھر سمندر کے قریب واقع ہے۔‘
33 یہ سنتے ہی مَیں نے اپنے لوگوں کو آپ کو بُلانے کے لئے بھیج دیا۔ اچھا ہوا کہ آپ آ گئے ہیں۔ اب ہم سب اللہ کے حضور حاضر ہیں تاکہ وہ کچھ سنیں جو رب نے آپ کو ہمیں بتانے کو کہا ہے۔“