اعمال 13:28-34 UGV

28 اور اگرچہ اُنہیں سزائے موت دینے کی وجہ نہ ملی توبھی اُنہوں نے پیلاطس سے گزارش کی کہ وہ اُسے سزائے موت دے۔

29 جب اُن کی معرفت عیسیٰ کے بارے میں تمام پیش گوئیاں پوری ہوئیں تو اُنہوں نے اُسے صلیب سے اُتار کر قبر میں رکھ دیا۔

30 لیکن اللہ نے اُسے مُردوں میں سے زندہ کر دیا

31 اور وہ بہت دنوں تک اپنے اُن پیروکاروں پر ظاہر ہوتا رہا جو اُس کے ساتھ گلیل سے یروشلم آئے تھے۔ یہ اب ہماری قوم کے سامنے اُس کے گواہ ہیں۔

32 اور اب ہم آپ کو یہ خوش خبری سنانے آئے ہیں کہ جو وعدہ اللہ نے ہمارے باپ دادا کے ساتھ کیا،

33 اُسے اُس نے عیسیٰ کو زندہ کر کے ہمارے لئے جو اُن کی اولاد ہیں پورا کر دیا ہے۔ یوں دوسرے زبور میں لکھا ہے، ’تُو میرا فرزند ہے، آج مَیں تیرا باپ بن گیا ہوں۔‘

34 اِس حقیقت کا ذکر بھی کلامِ مُقدّس میں کیا گیا ہے کہ اللہ اُسے مُردوں میں سے زندہ کر کے کبھی گلنے سڑنے نہیں دے گا: ’مَیں تمہیں اُن مُقدّس اور اَن مٹ مہربانیوں سے نوازوں گا جن کا وعدہ داؤد سے کیا تھا۔‘