22 اپنی اِس شرارت سے توبہ کر کے خداوند سے دعا کریں۔ شاید وہ آپ کو اِس ارادے کی معافی دے جو آپ نے دل میں رکھا ہے۔
23 کیونکہ مَیں دیکھتا ہوں کہ آپ کڑوی پِت سے بھرے اور ناراستی کے بندھن میں جکڑے ہوئے ہیں۔“
24 شمعون نے کہا، ”پھر خداوند سے میرے لئے دعا کریں کہ آپ کی مذکورہ مصیبتوں میں سے مجھ پر کوئی نہ آئے۔“
25 خداوند کے کلام کی گواہی دینے اور اُس کی منادی کرنے کے بعد پطرس اور یوحنا واپس یروشلم کے لئے روانہ ہوئے۔ راستے میں اُنہوں نے سامریہ کے بہت سے دیہاتوں میں اللہ کی خوش خبری سنائی۔
26 ایک دن رب کے فرشتے نے فلپّس سے کہا، ”اُٹھ کر جنوب کی طرف اُس راہ پر جا جو ریگستان میں سے گزر کر یروشلم سے غزہ کو جاتی ہے۔“
27 فلپّس اُٹھ کر روانہ ہوا۔ چلتے چلتے اُس کی ملاقات ایتھوپیا کی ملکہ کنداکے کے ایک خواجہ سرا سے ہوئی۔ ملکہ کے پورے خزانے پر مقرر یہ درباری عبادت کرنے کے لئے یروشلم گیا تھا
28 اور اب اپنے ملک میں واپس جا رہا تھا۔ اُس وقت وہ رتھ میں سوار یسعیاہ نبی کی کتاب کی تلاوت کر رہا تھا۔